سیلاب سے متاثرہ نوجوان احسان اللہ کا سوات سے پی ایس ایل تک کا سفر

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے آٹھویں ایڈیشن میں ملتان سلطانز کی جانب سے کھیلنے والے احسان اللہ کا ایچ بی ایل پی ایس ایل تک کا سفر کافی دلچسپ رہا۔

 احسان اللہ کا تعلق خیبر پختونخوا کی حسین وادی سوات سے ہے جنہوں نے ایونٹ میں اب تک نمایاں کارکردگی دکھائی  ہےاور اب تک 12 وکٹوں کے ساتھ پی ایس ایل 8 میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر ہیں۔

برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 20 سالہ احسان نے بہت چھوٹی عمر میں کافی تکلیفیں دیکھیں۔

 موسم گرما میں خیبرپختونخوا میں ہونے والی بارشوں اور سیلاب سے سیکڑوں مکانات اور زمینیں متاثر ہوئیں۔

برطانوی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سوات میں آنے والے سیلابی ریلوں سے احسان اللہ کے گھراور کھیت کو بری طرح نقصان پہنچا۔

کرکٹر کے ماموں ملک احمد خان نے بتایا کہ  احسان پانچ بھائیوں میں سب سے بڑے ہیں ، اسے بچپن سے کرکٹ کھیلنے کا شوق تھا لیکن وسائل نہ ہونے کے سبب وہ بڑے پیمانے پر نہیں کھیل سکا، میں نے شروع میں اسے  ایک کرکٹ اکیڈمی میں داخل کروایا تاکہ اس کا کرکٹ کا جنون پورا ہو سکے۔

کرکٹر کے ماموں کے مطابق مقامی سطح پر کرکٹ میں اس کی کارکردگی شاندار تھی لیکن پھر حالیہ سیلاب کی وجہ سے جب گھر اور کھیت سیلابی ریلےکی نذر ہوگئے تو سب مشکلات کا شکار ہوئے،گھر اور کھیت بہہ جانے کی وجہ سے اس کے بھی مالی حالات کافی خراب ہوگئے، اس  نے کرکٹ کھیلنا چھوڑ دیا، بعدازاں ہم نے اسے کافی مشکل سے دوبارہ کرکٹ کھیلنے پر آمادہ کیا۔

ملک احمد خان نے بتایا کہ ان کا بھانجا احسان اللہ بچپن سے یوٹیوب پر وقار یونس کو دیکھتا تھا، جس سے بہت کچھ سیکھا اور یہی وجہ ہے کہ اس کو مردان کرکٹ اکیڈمی میں داخلہ دلوایا، احسان اللہ نے ٹیپ بال سے کرکٹ کھیلنا شروع کی اور پھر ہارڈ بال میں تیز گیند بازی کی وجہ سے کرکٹ اکیڈمی نے انہیں کیٹیگری اے میں پروموٹ کیا۔