زیادہ پیسے ہونیکی وجہ سے بھارتی کرکٹرز مغرور ہو گئے ہیں:کپل دیو پھٹ پڑے
بھارت کے سابق لیجنڈری کرکٹر کپل دیو نے موجودہ بھارتی اسٹار کرکٹرز کے رویے پر کڑی تنقید کی ہے۔
گزشتہ چند سالوں میں ہندوستانی کرکٹ میں کئی بڑی تبدیلیاں رونما ہوئیں، اس کے علاوہ بھارتی بورڈ کا شمار دنیا کے مہنگے اور امیر ترین کرکٹ بورڈ میں بھی ہوتا ہے، اور یہ ہی وجہ ہے کہ کرکٹرز کا سینٹرل کانٹریکٹ انتہائی اچھا ہے۔
اس کے علاوہ بھارتی کرکٹرز انڈین پریمیئر لیگ سے بھی خوب پیسہ کماتے ہیں، اس سب کے باوجود 1983 کا ورلڈکپ جیتنے والی انڈین ٹیم کے کپتان کپل دیو کا ماننا ہے کہ کوئی بھی کھلاڑی کتنا ہی اچھا کھیل کھیلے، بہتری کی گنجائش ہمیشہ رہتی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک انٹرویو میں کپل دیو نے موجودہ کرکٹرز پر تنقید کی اور کہا کہ ‘اختلافات سامنے آتے رہتے ہیں، اس میں کوئی بڑی بات نہیں، ان کھلاڑیوں کی اچھی بات یہ ہے کہ یہ سب بہت پراعتماد ہیں، لیکن اہم اور منفی نقطہ یہ ہے کہ کرکٹرز سمجھتے ہیں وہ سب کچھ جانتے ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘وہ اتنے پراعتماد ہیں کہ سمجھتے ہیں انہیں کسی سے کچھ پوچھنے کی ضرورت ہی نہیں ہے، لیکن ہمارا خیال ہے کہ ایک تجربہ کار شخص ان لوگوں کی ہر طرح سے رہنمائی کرسکتا ہے’۔
کپل دیو نے طنزیہ کہا کہ ‘کبھی کبھی جب بہت زیادہ پیسہ آجاتا ہے تو اس کے ساتھ تکبر اور غرور بھی انسان میں آتا ہے، یہ کرکٹرز سمجھتے ہیں کہ وہ سب کچھ جانتے ہیں، یہی فرق ہے۔ میں کہوں گا کہ بہت سارے کرکٹرز ہیں جنہیں مدد کی ضرورت ہے’۔
سابق لیجنڈری کرکٹر نے کرکٹرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ‘جب سنیل گواسکر جیسے تجربہ کار شخص موجود ہیں تو آپ لوگ ان کے پاس جاکر مشورے کیوں نہیں لیتے؟ اس میں انا کہاں سے آگئی؟ یہ لوگ سمجھتے ہیں ہم جو کررہے ہیں بالکل ٹھیک ہے اور اب ہم سب سے بہتر ہیں’۔
دوران انٹرویو کپل دیو نے کہا ‘ہوسکتا ہے کہ یہ کرکٹرز کافی اچھے ہوں، لیکن کسی ایسے شخص سے اضافی مدد لینا، جس نے کرکٹ کے 50 سیزن دیکھے ہوں اور چیزیں مناسب طریقے سے جانتا ہو، آپ کی سوچ بدل سکتا ہے’۔
واضح رہے کہ سابق ہندوستانی کپتان سنیل گواسکر جو ہندوستانی کرکٹ کے سب سے قابل احترام ناموں میں سے ایک ہیں، نے حال ہی میں کہا تھا کہ موجودہ بھارتی کرکٹرز شاذ و نادر ہی ان کے پاس مشورے کے لیے آتے ہیں۔
سنیل گواسکر نے کہا تھا کہ ‘حالیہ دور کا کوئی کرکٹر میرے پاس صلاح مشورے کے لیے نہیں آتا، ماضی میں سچن ٹنڈولکر، راہول ڈریوڈ اور وی وی ایس لکشمن میرے پاس باقاعدگی سے آیا کرتے تھے’۔