پاکستان کو آئی ایم ایف سے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی پہلی قسط موصول
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے پاکستان کو قرض پروگرام کے تحت ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی پہلی قسط مل گئی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ عالمی آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی پہلی قسط اسٹیٹ بینک میں منتقل کردی ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت پاکستان کو 3 ارب ڈالر ملنے ہیں، آئی ایم ایف کا پروگرام 9 ماہ کا ہے،3 ارب ڈالر پاکستان کو ملیں گے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ توقع ہےکہ ہمارےکل زرمبادلہ کے ذخائر 13 اور 14 ارب ڈالر کے درمیان ہوں گے، رواں ہفتے اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 4 ارب 20 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، اس حوالے سے اسٹیٹ بینک اپنی رپورٹ جاری کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ قرض پروگرام کے بقیہ ایک ارب 80 کروڑ ڈالر 2 جائزہ رپورٹس کے بعد پاکستان کو مل جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت میں وزیراعظم شہبازشریف کا کردار اہم رہا ہے، ان کے علاوہ حکومتی معاشی ٹیم نے بھی مشکل اور کٹھن سفر میں بھرپور ساتھ دیا۔
خیال رہےکہ عالمی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کا 3 ارب ڈالرز قرض پروگرام منظور کیا ہے۔
آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق 1.8 ارب ڈالر نومبر اور فروری میں دوبارہ جائزوں کے بعد شیڈول کیے جائیں گے، پاکستان کو طے شدہ پالیسیوں پر سختی سے کاربند رہنا ہوگا، پاکستان میں معاشی اصلاحاتی پروگرام معیشت کو فوری سہارا دینے کے لیے ہے، پروگرام سے پاکستان کی معیشت کو اندرونی اور بیرونی عدم توازن کو دور کرنے میں مدد ملےگی۔
ایک بیان میں ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس پروگرام پر پوری لگن سے عمل کرنا ہوگا، ماضی میں قرض پروگرام کی پالیسیوں پر عملدرآمد نہ ہونے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، قرض پروگرام کی پالیسیوں پر عمل نہ ہونے کے باعث پاکستان کے اندرونی و بیرونی مالی ذخائرمیں کمی آئی، پالیسیوں پر تسلسل سے عمل درآمد کے ذریعے عدم توازن دور ہوگا۔
کرسٹالینا جارجیوا کا کہنا تھا کہ نیا اسٹینڈ بائے ارینجمنٹ پروگرام پاکستان کے لیے میکرو اکنامک استحکام لانےکا موقع ہے۔