یونان میں ایتھنز سمیت مختلف شہروں میں تارکینِ وطن کے خلاف پالیسیوں پر احتجاج

یونان کے دارالحکومت ایتھنز سمیت مختلف شہروں میں عوام کا تارکینِ وطن کے خلاف پالیسیوں پر احتجاج، پناہ گزینوں کو بچانے کے ناکافی اقدامات پر حکام کے خلاف شدید نعرے بازی۔

احتجاجی مظاہرین کی جانب سے مختلف مقامات پر پولیس پر پتھراؤ کے واقعات بھی رونما ہوئے جبکہ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یونانی حکام نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث 9 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

یونان میں تارکین وطن سے متعلق نسل پرستانہ تبصرے پر دائیں بازو کی سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے یونانی رکن پارلیمنٹ کریاکوس میسوٹاکیس کی رکنیت معطل کردی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یونانی رکن پارلیمنٹ نے اپنے ایک انٹرویو میں تارکین وطن کو برداشت نہ کرنے اور ان پر چوریوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا جس کے بعد اب انہیں جماعت سے نکال دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ یونان کے ساحلی علاقے میں 14 جون بروز بدھ کو کشتی ڈوبنے کا حادثہ پیش آیا تھا۔ کشتی ڈوبنے سے 78 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 104 کو بچا لیا گیا تھا، کشتی میں پاکستانی، مصری، شامی اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے تقریباً 750 تارکین وطن سوار تھے۔

ادھر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے یونان میں ہونے والے کشتی حادثے کی وجوہات کے تعین کیلئے تحقیقات کرنے کی ہدایت کر دی ہے اور اس حوالے سے ایک 4 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دیدی گئی ہے۔

وزیراعظم کی ہدایت پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ڈی آئی جی عالم شنواری کو واقعے میں جاں بحق افراد اور زخمیوں کی معلومات اور سہولت کیلئے فوکل پرسن مقرر کر دیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *