تناؤ شدت اختیار کرگیا، نواز شریف اور پی ڈی ایم نے سخت فیصلہ کرلیا
برسر اقتدار پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور اتحادی جماعتوں نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کے التوا کے معاملے پر سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کا اجلاس جاری ہے جس میں پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کے التوا کے حوالے سے سپریم کورٹ کے بینچ اور ملکی سیاستی صورت حال پر غور کیا جا رہا ہے۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم شہبازشریف نے دو صوبوں میں انتخابات ملتوی کرنے پر سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کی مجوزہ سماعت کے معاملے پر حکومتی تعاون سے متعلق مشورے کے لیے سابق وزیراعظم نواز شریف سے رابطہ کیا۔
نوازشریف نے مشورہ دیا کہ پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کو 3 رکنی بینچ کا بائیکاٹ کرنا چاہیے، 3رکنی بینچ سے انصاف کی کوئی توقع نہیں ہے کیونکہ 3رکنی بینچ میں ثاقب نثار زدہ لوگ شامل ہیں۔
اجلاس میں مشاورتی گفتگو کے دوران یہ تجویز بھی سامنے آئی کہ اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہو کر3 رکنی بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کریں، اٹارنی جنرل کارروائی کے بائیکاٹ سے مطلع کر دیں۔
اجلاس میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ کے بائیکاٹ کے مشورے پی ڈی ایم کی قیادت سے بھی موصول ہوئے جن کی نوازشریف نے توثیق کر دی ہے۔
نواز شریف کا کہنا تھا بینچ کے بائیکاٹ کے علاوہ دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے، سیاسی قیادت کے اکثریت کے مطالبے کے باوجود فل بینچ کا نہ بننا خاص ایجنڈے کی نشاندہی ہے۔