عمران خان کی گرفتاری: زمان پارک میدان جنگ بن گیا، پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان میں ٹکراؤ
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونےکے بعد اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ زمان پارک پر موجود ہے جہاں اسے پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے۔
پولیس کی جانب سے عمران خان کی رہائش گاہ کی جانب پیش قدمی پر اسے پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار کارکنان کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔
جواب میں پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کے ساتھ واٹر کینن کا استعمال کیا جارہا ہے، پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے بھی پولیس پر پتھراؤ کیا جارہا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد سمیت 5 اہلکار زخمی
ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی مظاہرین نے پولیس پر شدید پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد سمیت اسلام آباد پولیس کے 5 اہلکار زخمی ہوگئے۔
ترجمان پولیس کے مطابق پتھراؤ عمران خان کے گھر کی چھت سے کیا گیا، پتھراؤ کے باوجود پولیس نے انتہائی اقدام اٹھانے سے گریز کیا، ڈی آئی جی آپریشنزکی جگہ ایس پی رانا حسین طاہر نے چارج سنبھال لیا ہے، ایس ایس پی آپریشنز لاہور شعیب اشرف اور ایس پی سرفراز ورک بھی موقع پرموجود ہیں۔
پولیس کی بکتربندگاڑی بھی زمان پارک پر موجود ہے، ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد شہزاد بخاری بھی عمران خان کی گرفتاری کے لیے زمان پارک میں موجود تھے جو پتھراؤ میں زخمی ہوئے۔
زمان پارک میں وقفے وقفے سے آنسو گیس کی شیلنگ اور پتھراؤ کا سلسلہ جاری ہے، پولیس کی مزید نفری طلب کر لی گئی ہے، ڈی آئی جی آپریشنز شہزاد بخاری سمیت 14 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
زخمیوں میں سے 10 کا تعلق لاہور پولیس سے اور 4 کا اسلام آباد پولیس سے ہے۔ جھڑپوں میں پی ٹی آئی کے 3 کارکن بھی زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس کی جانب سے کچھ کارکنوں کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔
پولیس نے عمران خان کے گھر کے گیٹ کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، پولیس کا کہنا ہے عدالتی حکم کی تعمیل کریں گے، عمران خان کو گرفتار کرنے آئے ہیں، گرفتار کرکے ہی جائیں گے۔
صورتحال پر قابو پانے کیلئے رینجرز کو بھی طلب کرلیا گیا ہے جبکہ زمان پارک کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔
ایک پولیس اہلکار نے اپنے ہاتھ میں نوٹس کی کاپی والا پلے کارڈ بھی اٹھا رکھا ہے۔