ترکیہ اور شام میں زلزلے سے اموات کی مجموعی تعداد 37 ہزار سے زائد ہوگئی

 فروری کو ترکیہ اور شام میں آنے والے 7.8 شدت کے تباہ کن زلزلے سے اموات کی مجموعی تعداد 37 ہزار سے تجاوز کرگئی۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق زلزلے سے اب تک ترکیہ میں 31 ہزار 643 اور شام میں 5 ہزار 714 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور اموات کی مجموعی تعداد 37 ہزار 357 ہوگئی۔

رپورٹس کے مطابق ترکیے کے بعض متاثرہ علاقوں میں پانی کی قلت  ہوگئی جبکہ صحت و صفائی کے مسائل کا بھی سامنا ہے، اس کے علاوہ وبائی امراض بھی پھیلنے لگے  ، متاثرین کی جانب سے جلد کی بیماریاں اور ڈائریا کی شکایات سامنے آئی ہیں۔

دوسری جانب ایک ہفتہ گزرجانے کے بعد بھی زلزلے سے تباہ عمارتوں کے ملبے سے لوگوں کی تلاش کا عمل جاری ہے ۔گزشتہ روز ترکیہ کے شہر قہرامان ماراش میں 183 گھنٹوں بعد 10 سالہ بچی اور صوبہ حاطے میں 182 گھنٹے بعد 12 سالہ بچے کو ملبے سے زندہ نکالا گیا۔

اس سے قبل ترکیہ میں 140 گھنٹے بعد 7 ماہ کے بچےکو ملبے سے نکال لیا گیا، اس کے علاوہ 136 گھنٹے بعد 13 سال کی لڑکی کو بھی ملبےسے نکالا گیا، ایک اور عمارت کے ملبے سے 70 سال کی ترک خاتون کو نکالا گیا۔

اُدھر ترک وزارت انصاف نے ناقص تعمیرات میں ملوث افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کر تے ہوئے 12 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

واضح رہے کہ 6 فروری کو آنے والے زلزلے سے ترکیے میں 6 ہزار عمارتیں تباہ ہوئی ہیں اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت کا کہناہے کہ دونوں ملکوں میں 2 کروڑ 60 لاکھ افراد متاثرہوئے ہیں، متاثرین کے لیے 4 کروڑ 28 لاکھ ڈالر کی فوری امدادکی اپیل کی گئی ہے۔

اقوام متحدہ نے خدشہ ظاہرکیا ہےکہ ترکیہ اور شام میں زلزلے سے اموات کی تعداد دوگنا ہوسکتی ہے۔

سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے مطالبہ کیا ہےکہ سلامتی کونسل ترکیہ اور شام کے درمیان سرحد پار امدادی مراکز کھولنے کی اجازت دے۔