گنے کا مقررہ ریٹ نہ ملنے پر کاشکاروں نے بیلنے لگا کر گُڑ بنانا شروع کر دیا
پڈعیدن میں کاشتکاروں نے حکومت سندھ کی جانب سے گنے کا مقرر ریٹ نہ ملنے پر بیلنے لگا کر گُڑ بنانا شروع کر دیا۔
حکومت سندھ کی جانب سے گنے کے سرکار نرخ مقرر کرنے کے بعد سیلاب و بارشوں سے بچنے والی گنے کی کٹائی کا عمل شروع کر دیا گیا تاہم ریٹ مقرر ہونے کے باوجود شگر ملز کاشتکاروں کو گنے کا مقررہ ریٹ دینے سے نالاں دکھائی دیتے ہیں۔کاشتکاروں نے شگرملز کی طرف سے گنے کا مقررہ ریٹ نہ ملنے پر گنا ملوں کو گنا دینے کے بجائے گُڑ بنانے کو ترجیحی دے رہے ہیں، اکثر کاشتکاروں نے بیلنے لگا کر گُڑ بنانے کا عمل تیز کر دیا ہے۔
کاشتکاروں کا کہنا ہے پہلے بارشوں اور سیلاب سے فصلیں تباہ ہونے سے ہم مقروض ہو گئے، اب ملیں بھی ریٹ نہ دے کر کسانوں کا استحتصال کر رہی ہیں۔
آباد گاروں نے شکوه کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ نے گنے کا ریٹ 302 مقرر کیا جبکہ شگر ملز کی طرف آبادگاروں کو 250روپے دیے جا رہے ہیں، 250روپے میں 50 روپے کرایا اور گنے کی دیگر کٹوٹی سے آبادگاروں کو شدید نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ کاشتکاروں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت شوگر ملز کو پابند کرے تاکہ انہیں گنے کا مقررہ ریٹ مل سکے۔