شائقین کی توقعات کا اندازہ ہے، ہم ورلڈکپ جیت کر تاریخ رقم کرنے بھارت میں موجود ہیں: شاہین
پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ ہم شائقین کی توقعات پوری کرنے کے لیے بے چین ہیں۔
آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ میں پاکستان کل افغانستان کے خلاف اپنا پانچواں میچ ایم اے چدمبرن اسٹیڈیم میں کھیلے گا، اس سے قبل پاکستان چار میچز میں دو میں فتح اور دو میں شکست حاصل کرچکا ہے۔
فاسٹ بولر شاہین آفریدی اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ آخری دو میچوں سے ٹیم نے جو کچھ سیکھا ہے وہ اگلے میچوں میں مددگار ثابت ہوگا۔
شاہین آفریدی نے پی سی بی ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘شائقین کی توقعات کا اندازہ ہے اور ہم سب ان توقعات کو پورا کرنے کے لیے بےچین ہیں۔ شکست ، شکست ہوتی ہے اور ہمیں اسے تسلیم کرنا چاہیے لیکن ٹیم کے لیے بہتر ہوگا کہ ہم اس سے سیکھیں۔آنے والے دو میچز ہمارے لیے بہت اہم ہیں ، ہم ابھی ٹورنامنٹ میں موجود ہیں ، ہم ورلڈکپ جیت کر تاریخ بنانے کے لیے یہاں موجود ہیں’۔
شاہین آفریدی نے کہا کہ ‘ورلڈ کپ جیسے ٹورنامنٹ میں کوئی بھی ٹیم کسی کو بھی ہراسکتی ہے لہذا آپ کسی طور بھی اطمینان سے نہیں بیٹھ سکتے ، افغانستان کی ٹیم اچھا کھیل رہی ہے اور اس نے انگلینڈ کو ہرایا ہے, ہمیں اس کے خلاف اپنی بہترین مہارت دکھانی ہوگی, ان کے پاس ورلڈ کلاس اسپنرز ہیں تاہم ہماری بیٹنگ بھی اچھا کررہی ہے’۔
آسٹریلیا کے خلاف پانچ وکٹیں لینے والے شاہین کہتے ہیں کہ ‘مجھے پتہ تھا کہ بنگلور ہائی اسکورنگ گراؤنڈ ہے جس کے لیے ذہنی طور پر تیار تھا، میں نے مختلف ویری ایشن کوشش کیں اور لینتھ کا خیال رکھا جس سے فائدہ ہوا’۔
شاہین آفریدی کا خیال ہے کہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے مقابلے میں انڈیا میں گیند زیادہ سوئنگ نہیں ہوتی، بولر کے لیے ضروری ہے کہ وہ کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہوجائے کیونکہ پچز میں باؤنس بھی زیادہ نہیں ہوتا، ایسے میں اچھی فیلڈنگ بھی ٹیم کے حوصلے بلند رکھتی ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ کیچ کا ڈراپ ہونا کھیل کا حصہ ہے اہم چیز کوشش کرنا اور فیلڈ میں انرجی دکھانا ہے اور یہ کہ آپ فیلڈنگ میں کتنا انجوائے کرتے ہیں۔
شاہین آفریدی کا کہنا ہے کہ اسامہ میر کا یہ ورلڈ کپ میں پہلا میچ تھا تاہم اس طرح کے کیچز اہم ہوتے ہیں لیکن آپ صرف ایک ڈراپ کیچ کی وجہ سے کسی پر الزام نہیں لگاسکتے، یہ ٹیم گیم ہے اور آپ ٹیم کی حیثیت سے جیتتے ہیں اور ہارتے ہیں اہم بات یہ ہے کہ ہر کوئی ٹیم کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے۔