موجودہ قومی ٹیم اور 92 کے ورلڈکپ کی چیمپئن ٹیم میں حیران کن مماثلت، کیا ٹرافی بھی پاکستان آئیگی؟
چند روز قبل بھارت میں شروع ہونے والے کرکٹ ورلڈکپ سے قبل موجودہ قومی ٹیم اور 92 کا ورلڈکپ جیتنے والی پاکستانی ٹیم میں حیران کن مماثلتیں سامنے آ رہی ہیں۔
ورلڈکپ کا باقاعدہ آغاز 5 اکتوبر سے ہونے جا رہا ہے جبکہ پاکستان اپنا پہلا میچ 6 اکتوبر کو حیدر آباد میں نیدر لینڈ کے خلاف کھیلے گا۔
ورلڈکپ سے قبل قومی ٹیم کے حوالے سے مختلف قسم کے تجزیے اور تبصرے کیے جا رہے ہیں، کوئی پاکستانی ٹیم کو خطرناک قرار دے رہا ہے تو کوئی کہہ رہا ہے کہ موجودہ پاکستانی ٹیم میں ورلڈکپ جیتنے کی صلاحیت نہیں۔
لیکن سوشل میڈیا پر اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک شخص کی جانب سے ورلڈکپ 2023 اور 1992 سے قبل پاکستانی ٹیم سے متعلق حیران کن مماثلتیں بیان کی جا رہی ہیں۔
92 اور 2023 کے ورلڈکپ سے قبل پاکستان ٹیم کیلئے مشترک چیزیں
ویڈیو میں لیپ ٹاپ کے سامنے بیٹھا شخص بتا رہا ہے کہ
1992 کے کرکٹ ورلڈکپ سے پہلے والا ایشیا کپ بھی بھارت جیتا تھا اور اس بار بھی ایسا ہی ہوا ہے
92 کے ورلڈکپ سے پہلے بھی پاکستانی ٹیم دوسرے نمبر پر تھی اور اس بار بھی گرین شرٹس آئی سی سی رینکنگ میں دوسرے نمبر پر ہے
1992 کے ورلڈکپ میں بھی پاکستانی ٹیم کے کپتان غیر شادی شدہ تھے اور پاکستان ٹیم کے موجودہ کپتان بابر اعظم بھی غیر شادی شدہ ہیں
92 کے ورلڈکپ میں بھی قومی ٹیم کے کپتان عمران خان کے نام میں 9 حروف تھے اور بابر اعظم کے نام کے انگریزی حروف کی تعداد بھی 9 ہے
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا 92 کے ورلڈکپ کی طرح اس بار بھی پاکستانی ٹیم چیمپئن ٹرافی اپنے ساتھ لیکر وطن لوٹے گی یا نہیں؟