ورلڈکپ سے قبل پاکستان ٹیم دوبارہ ون ڈے کی نمبر 1 ٹیم کیسے بن سکتی ہے؟
22 ستمبر کو بھارت نے آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں پاکستان سے نمبر ون پوزیشن اس وقت چھین لی جب بلیو شرٹس نے تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں آسٹریلیا کو شکست دی۔
بھارتی ٹیم آسٹریلیا کو شکست دے کر آئی سی سی رینکنگ میں پہلی پوزیشن پر آگئی جب کہ پاکستانی ٹیم جو ڈیسیمل پوائنٹ پر بھارت سے آگے تھی دوسرے نمبر پر چلی گئی ہے۔
رینکنگ میں بھارتی ٹیم کے پوائنٹس 116 ہو گئے ہیں جب کہ پاکستان کے پوائنٹس 115 اور آسٹریلیا کے 111 ہیں۔
انڈین ٹیم ناصرف ون ڈے بلکہ کرکٹ کے تینوں فارمیٹس یعنی ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی میں بھی پہلے نمبر پر آگئی ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا پاکستان ورلڈکپ بطور ون ڈے کی نمبر ون ٹیم کے شروع کرسکتی ہے؟
اس کا جواب ہے بالکل! لیکن اس کے لیے پاکستان کو بھارت اور آسٹریلیا کی ٹیموں پر انحصار کرنا ہوگا۔
پاکستان نمبر ون پر کیسا آسکتا ہے؟
اگر آسٹریلیا نے بھارت کو بقیہ دو میچوں میں شکست دی تو پاکستان ایک بار پھر رینکنگ میں ٹاپ پر جا سکتا ہے۔
اگر آسٹریلوی ٹیم اپنا کام کرتی ہے تو گرین شرٹس ایک بار پھر نمبر ون ون ڈے ٹیم بن جائیں گے اور ورلڈ کپ میں شاندار انداز میں قدم رکھیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے اگست میں سری لنکا میں تین ایک روزہ میچوں کی سیریز میں افغانستان کو شکست دے کر ون ڈے کی نمبر ون پوزیشن حاصل کی تھی۔
تاہم ایشیا کپ 2023 میں مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے قومی ٹیم ون ڈے رینکنگ میں تیسری پوزیشن پر آئی تھی لیکن جب جنوبی افریقا نے آسٹریلیا کے خلاف پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز جیتی تو پاکستان ایک بار پھر آئی سی سی رینکنگ میں سرفہرست ٹیم بن گئی۔
خیال رہے کہ ون ڈے ورلڈکپ کا آغاز 5 اکتوبر سے ہندوستان میں ہوگا جب کہ پاکستان 6 اکتوبر کو حیدرآباد میں نیدرلینڈ کے خلاف اپنی ورلڈ کپ مہم کا آغاز کریں گے۔