چاند کے قطب جنوبی میں اترنےکی دوڑ : بھارت کا چندریان 3 مشن چاند کے مزید قریب پہنچ گیا

بھارت کا چندریان 3 مشن چاند کے مزید قریب پہنچ گیا۔

بھارتی اسپیس ایجنسی کے مطابق چندریان 3 مشن 14 جولائی کو روانہ ہوا تھا جو لانچ کے بعد 10 دن تک زمین کے مدار میں موجود رہا اور 5 اگست کو کامیابی سے چاند کے مدار میں داخل ہوا۔

تاہم جمعرات کو یہ مشن چاند کے مزید قریب پہنچ گیا ہے جس کے بعد یہ مشن  اپنے آخری مرحلے میں داخل ہوگیا۔

چندریان مشن ایک لینڈر، روور اور پروپلشن موڈیول پر مشتمل ہے جو چاند کے  قطب جنوبی میں 23 اگست کو  اترنے کی کوشش کرے گا۔

یہ بھارت کی جانب سے چاند پر اترنے کی 4 برسوں کے دوران دوسری کوشش ہے، اس سے قبل 2019 میں چندریان 2 مشن کو ناکامی کا سامنا ہو چکا ہے۔

دوسری جانب روس نے بھی 47 سال بعد 10 اگست کو اپنا خلائی مشن لونا-25چاند پر روانہ کیا ہے۔روسی مشن بھی چاندکے قطب جنوبی پر اتر کے نمونے جمع کرےگا تاکہ چاند پر پانی کی ممکنہ موجودگی کا پتہ لگایا جاسکے۔

رپورٹس کے مطابق روسی مشن بھارت کے چندریان 3 مشن سے ایک یا 2 روز قبل ( 21 یا 22 اگست) کو ممکنہ طور پر چاند کی سطح پر اترے گا۔

اگر روس کا لونا-25 اپنے پروگرام کے مطابق چاندکی سطح پر اترنے میں کامیاب ہوگیا تو وہ قطب جنوبی میں اترنےکی دوڑ میں بھارت کو شکست دے کر قطب جنوبی میں مشن اتارنے والا دنیا کا پہلا ملک بن جائےگا۔

اب تک امریکا، چین اور روس چاند پر مختلف مشنز کامیابی سے اتار چکے ہیں مگر اب تک جنوبی قطب میں لینڈنگ کی کوشش نہیں کی گئی۔

تاہم بھارت پھر بھی امریکا، سابق سوویت یونین اور چین کے بعد چاند پر لینڈنگ کرنے والا چوتھا ملک ہوگا۔

چاندکے قطب جنوبی کی اہمیت کیوں ہے؟

سائنسدانوں کا خیال ہےکہ چاندکے قطب جنوبی میں کافی مقدار میں برف موجود ہے۔

چاند پر برف یعنی پانی کی موجودگی کا مطلب یہ ہے کہ مستقبل میں انسان اسے استعمال کر سکتا ہے، یہ برف نہ صرف پینےکے پانی میں تبدیل کی جاسکتی ہے بلکہ اس سے آکسیجن اور ہائیڈروجن حاصل کی جاسکتی ہے جس سے وہاں زندہ رہنے اور راکٹ یا خلائی جہاز کے لیے فیول حاصل کرنا ممکن ہوسکتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *