وزیر اعظم شہباز شریف نے گوادر میں چائنا ایکسپو سینٹر کا افتتاح کردیا

وزیر اعظم شہباز شریف نے گوادر  میں چائنا ایکسپو سینٹر کا افتتاح کردیا، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم شہباز  شریف نے کہا کہ پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے سے نکل چکا ہے، چین، سعودی عرب اور  متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے پاکستان کی بے پناہ مدد کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین، سعودی عرب اور  یو اے ای نے بغیر شرائط کے ہماری مدد کی ہے، جو ہماری مدد کرے، اُن کی حفاظت کرنا بھی ہماری ذمہ داری ہے، گزشتہ دور حکومت میں گوادر کے ترقیاتی کاموں کو روک دیا گیا تھا، بلوچستان کو ترقی کی دوڑ میں آگے لے  جانا  ہے۔

تقریب سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان کے دلیر لوگوں کو  اللہ تعالیٰ نے بہت نعمتوں سے نوازا ہے،  مجھے احساس ہوا بلوچستان کےعوام کو  یکسر بھلا دیا گیا ہے، گوادرسمیت بلوچستان کی ترقی کیلئے نوازشریف کے عوامی نوعیت کے منصوبے بنائے، بلوچستان میں پینے کے پانی اور  بجلی ایران سےلانے کا منصوبہ بنایا گیا، بلوچستان میں سیوریج لائن کی ٹریٹمنٹ کا منصوبہ بنایا گیا، پچھلےسال میں آیا تو معلوم ہوا 4 سال میں کسی ایک منصوبہ پرکام نہیں ہوا، گوادر  پورٹ، انڈسٹریل زون، ائیرپورٹ، اسپتال سی پیک کے تحت تعمیر ہونے تھے، ان سب منصوبوں پر کام بالکل ختم ہوچکا تھا۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ سوئی گیس، ریکوڈک، سینڈک سمیت بے شمار خزانے بلوچستان میں موجود ہیں، ان پر سب سے پہلا حق بلوچستان کے عوام کا ہے، اس کے بعد کسی اور کا ہے، ریکوڈک کے جگھڑے پر  پاکستان کے اربوں روپے لگ گئے، اتنے پیسے بہانے  کا  عوام کو  ایک پائی کا فائدہ نہ ہوا، بلوچستان کے عوام  پوچھتے ہیں کہ یہاں بندرگاہ تو بن رہی ہے، عوام کیلئے کیا کیا گیا؟

انہوں نے کہا کہ یہاں منصوبےبن رہےہیں تو عوام کا کوئی نقصان نہیں ہورہا، ان منصوبوں سے بلوچستان کے عوام کو فائدہ ہوگا، گوادر پورٹ بن گئی مگر یہاں جہازوں کی آمد نہ ہونےکے برابرتھی، یہاں کےسمندر کی گہرائی دنیا میں سب سےزیادہ ہے، یہاں بڑے جہاز آسکتے ہیں، 2015 کے بعد بندرگاہ کی ڈرلنگ نہیں کی گئی، مجھے بہت افسوس ہوا، آج ہم نے ڈریجنگ کا آغاز کیا ہے، فروری مارچ میں منصوبہ مکمل ہوگا، یہاں تمام کاروباری سرگرمیوں کا فائدہ گوادر کے عوام کو پہنچےگا۔

شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ حکومت کو گوارہ نہ تھا کہ بلوچستان میں ترقی ہو، پچھلے 5 سالوں میں صرف ایک لاکھ ٹن سامان گوادر آیا، ہمارےایک سال سے زائد عرصے میں 6 لاکھ ٹن سے زائد سامان یہاں آیا، بلوچستان کومعاشی ترقی کے لحاظ سے سندھ، پنجاب کے برابر لانا ہے، آج  پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے سے نکل چکا ہے، چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات، قطر نے بے پناہ مدد کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے دشمن نہیں چاہتے کہ بلوچستان میں ترقی ہو، سیاسی استحکام آئے، بلوچستان نے اپنی مرضی سے پاکستان میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا، لیپ ٹاپ اسکیم میں بلوچستان کا حصہ 14 فیصد رکھا ہے، باقی صوبے آگے ہیں، بلوچستان پیچھے ہے، اسے آگے  لے کر آنا ہے، پچھلے بجٹ کے حساب سے ایک لاکھ لیپ ٹاپ آج تقسیم ہوئے، اگلے بجٹ میں مزید ایک لاکھ لیپ ٹاپ بلوچستان کیلئے رکھیں گے، احسن  اقبال سے کہتا ہوں لیپ ٹاپ اسکیم میں بلوچستان کا حصہ 18 فیصد رکھیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گوادر کو دنیا کی بہترین سی پورٹ بنانا ہے، کراچی،لاہور،پشاور میں محلات ہیں تو کوئٹہ میں بھی بننے چاہئیں، جولوگ یہاں سرمایہ کاری کرنا چاہتےہیں، ان کی سکیورٹی ہمارا فرض ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *