ایلون مسک کا ٹوئٹر کی اشتہاری آمدنی میں 50 فیصد کمی کا اعتراف

ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک نے اکتوبر 2022 میں سوشل میڈیا نیٹ ورک ٹوئٹر کو خریدا تھا۔

اب لگ بھگ 9 ماہ بعد انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ ٹوئٹر کی آمدنی کے مقابلے پر اس پر کیے جانے والے اخراجات زیادہ ہیں۔

ایک ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے دنیا کے امیر ترین شخص نے بتایا کہ کمپنی کی اشتہاری آمدنی میں لگ بھگ 50 فیصد کمی آئی ہے جبکہ قرضوں کا بوجھ بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ کرنے کے لیے ہمیں پیسوں کے مثبت بہاؤ کی ضرورت ہوگی۔

ایلون مسک کی جانب سے یہ اعتراف اس وقت کیا گیا جب ٹوئٹر نے اپنے صارفین کے لیے ریونیو شیئرنگ پروگرام متعارف کرایا۔

اس سے قبل مئی 2023 میں ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ٹوئٹر کی مالیت 67 فیصد تک گھٹ چکی ہے۔

یہ دعویٰ ایک مالیاتی سروسز فراہم کرنے والی کمپنی Fidelity کی جانب سے کیا گیا جس نے ٹوئٹر کمپنی کی قیمت کا تخمینہ لگایا تھا۔

مارچ 2023 میں ایلون مسک نے بھی تسلیم کیا تھا کہ ٹوئٹر کی مالیت 50 فیصد سے بھی زیادہ گھٹ کر لگ بھگ 20 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی ہے۔

واضح رہے کہ ایلون مسک کی ملکیت میں جانے کے بعد سے ٹوئٹر کو مالی مشکلات کا سامنا ہے اور اس کمپنی نے 13 ارب ڈالرز کا قرضہ بھی ادا کرنا ہے۔

Fidelity کے تخمینے کے مطابق 44 ارب ڈالرز میں فروخت ہونے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی مالیت 7 ماہ بعد محض 8.8 ارب ڈالرز رہ گئی تھی۔ اب اس میں کتنی کمی آئی یا حالات بہتر ہوئے، یہ تو معلوم نہیں مگر ایلون مسک کی ذاتی دولت میں ضرور رواں سال کے دوران اب تک 111 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *