پی سی بی چیئرمین کا انتخاب: قومی کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹ میں تاخیر کا خدشہ
لاہور: قومی کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹ پیش ہونے میں تاخیر کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے انتخاب کی وجہ سے قومی کرکٹرز کو سینٹرل کنٹریکٹ پیش کرنے میں تاخیر کا خدشہ ہے۔
سلیکشن کمیٹی، شعبہ انٹرنیشنل اور قومی ٹیم مینجمنٹ نے سینٹرل کنٹریکٹ کے لیے ابتدائی مشاورت کی تاہم بورڈ میں تبدیلیوں کے باعث معاملہ تعطل کا شکار ہو گیا ہے اور نئے چئیرمین کے آنے سے اب بورڈ میں کئی ایک تبدیلیوں کا امکان ہے۔
مینجمنٹ کمیٹی کی مدت مکمل ہونے پر اب قائم مقام چیئرمین الیکشن کمشنر ہیں، نئے چیئرمین کی آمد سے پالیسیوں اور فیصلوں کا از سر نو جائزہ لیا جائے گا ۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کا انتخاب 27 جون کو شیڈولڈ ہے۔
قومی کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹ کی مدت 30 جون کو ختم ہو رہی ہے، نئے سینٹرل کنٹریکٹ کے اعلان میں تاخیر ہوئی بھی تو وہ یکم جولائی سے ہی شروع ہوں گے، نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں تبدیلیوں کا امکان ہے اس دوران طریقہ کار میں تبدیلی کی جاسکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ برس ریڈ بال اور وائٹ بال کیٹیگریز متعارف کرائی گئی تھیں، ریڈ بال اور وائٹ بال کیٹگریز کے ساتھ اے ، بی اور سی کیٹیگریز کے ساتھ ایمرجنگ کیٹیگریز تھیں۔
ذرائع کے مطابق قومی کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹ میں 25 فیصد تک اضافے کا امکان ہے، نئے کنٹریکٹ میں کئی کھلاڑیوں کی تنزلی ، ترقی اور کئی ڈراپ ہوں گے ۔
اظہر علی ریٹائر ہونے پر کنٹریکٹ سے باہر ہو چکے ہیں، فواد عالم اور یاسر شاہ کے ساتھ ساتھ نعمان علی، خوشدل شاہ، عثمان قادر اور زاہد محمود کا بھی جگہ برقرار رکھنا دشوار ہے۔
نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں حارث رؤف اور نسیم شاہ کو ترقی مل سکتی ہے جب کہ افتخار احمد، صائم ایوب، احسان اللہ ، زمان خان اور اسامہ میر کو کنٹریکٹ ملنے کی امید ہے۔