سابق وزیراعظم عمران خان نیب کیس میں گرفتار
اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کو گرفتار کرلیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان عسکری اداروں کے بیان بازی سمیت دیگر کیسز میں ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے تھے جہاں بائیکورٹ کے دوران رینجرز کی بھاری نفری نے عمران خان کو حراست میں لے لیا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ عمران خان کو القادر ٹرسٹ کے نیب کیس میں گرفتار کیا گیا ہے اور نیب حکام کے پاس ان کی گرفتاری کے وارنٹ موجود تھے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ عمران خان کیس میں بائیو میٹرک کے لیے موجود تھے۔
آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے، حالات معمول کے مطابق ہیں، اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے خلاف ورزی کی صورت میں کارروائی ہوگی۔
آئی جی اسلام آباد کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو نیب راولپنڈی منتقل کردیا گیا جہاں ان کا طبی معائنہ کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ عمران خان کی گرفتاری کے وقت پہلے سے تیاریاں تھیں اور ان کے لیے ایک ہفتہ قبل ہی کمرہ تیار کرایا گیا تھا۔
عمران خان کی گرفتاری کے وقت قانون نافذکرنے والے ادارے کے اہلکاروں اور وکلا کی ہاتھاپائی بھی ہوئی جس سے کئی پولیس اہلکار اور وکلا بھی زخمی ہوئے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی گرفتاری پر پیش آنے والے واقعےکا نوٹس لے لیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے آئی جی اسلام آباد اور سیکرٹری داخلہ کو 15 منٹ میں طلب کرلیا اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو بھی 15 منٹ میں پیش ہونے کی ہدایت کردی۔
چیف جسٹس نے ہدایت دی کہ ہدایات لے کر فورا بتائیں کہ یہ کام کس نے کیا ہے؟
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ کارروائی کرنا پڑی تو وزیراعظم اور وزرا کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔
عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے گرفتار کرنےکے حوالے سے تفصیلات سامنے آگئیں۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے عمران خان کے وارنٹ یکم مئی کو جاری ہوئے تھے، عمران خان کے وارنٹ چیئرمین نیب کے دستخط سے جاری ہوئے۔
نیب نے عمران خان کونیشنل اکاؤنٹیبیلٹی آرڈیننس 1999 کے سکیشن 9 اے کے تحت گرفتار کیا،عمران خان کو نیب نے 34 اے ، 18 ای ، 24 اے کے تحت کارروائی عمل میں لاتے ہوئے گرفتار کیا۔