وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے حج پالیسی 2023 کا اعلان کر دیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتی عبدالشکور کا کہنا تھا رواں برس 50 فیصد حجاج پرائیویٹ حج کے تحت حج کر سکیں گے، بیرون ممالک سے پاکستانی ڈالرز میں ادائیگی کر کے قرعہ اندازی سے مثتثنیٰ ہوں گے۔
مفتی عبدالشکور کا کہنا تھا اس سال حج پر جانے کے خواہشمند افراد کے لیے عمر کی بالائی حد ختم کر دی گئی ہے تاہم ریگولر حج اسکیم میں 5 سال میں حج کرنے والے درخواست نہیں دے سکیں گے۔
وفاقی وزیر نے حج اخراجات بتاتے ہوئے کہا کہ شمالی ریجن کے لیے حج اخراجات کا تخمینہ 11 لاکھ 75 ہزار روپے ہے، شمالی ریجن میں اسلام آباد، لاہور، پشاور، ملتان، رحیم یار خان، فیصل آباد، سیالکوٹ شامل ہیں، اسپانسرشپ حج کے لیے شمالی ریجن کا تخمینہ 4325 ڈالر لگایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جنوبی ریجن یعنی کراچی، کوئٹہ، سکھر سے سرکاری حج کا خرچہ 11 لاکھ 65 ہزار روپے ہو گا جبکہ جنوبی ریجن کے لیے اسپانسر شپ حج کا تخمینہ 4285 ڈالر لگایا گیا ہے۔
وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا ہم نے جو تخمینہ لگایا ہے یہ اندازے کے بنیاد پر لگایا گیا ہے، ہماری کوشش ہے کہ حجاج کرام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کریں، مذکورہ حج پیکج میں کمی کی صورت میں حجاج کرام کو باقی ماندہ رقم ان کے بینک اکاؤنٹس میں فراہم کر دی جائے گی۔