’یہ کیسے کان ہیں 15 لاکھ عوام کی آواز سنائی نہیں دی، 4 لوگوں پر سوموٹو لے لیتے ہیں‘
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) و جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے انتخابات ملتوی کیے جائیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ کیا اسمبلیاں وزرائے اعلیٰ نے توڑی ہیں یا ایک لیڈر کے حکم پرعمل کیا گیا؟ کیا پولیس اور اداروں میں الیکشن میں سکیورٹی دینے کی صلاحیت ہے؟
انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے ازخود نوٹس لیا کہ الیکشن شیڈول کیوں نہیں دیا جارہا، کاش 2018 کے انتخابات پر ایسا ہوتا، آج سوموٹو لے رہے ہیں؟ یہ کیسے کان ہیں جنہیں 15 لاکھ عوام کی آواز سنائی نہیں دی اور 4 لوگوں پر سوموٹو لے لیتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ آج ہمارا دروازہ کھٹکھٹایا ہے اس لیے ازخود نوٹس لے رہے ہیں جس وقت پورا پاکستان اسلام آباد میں داخل ہوا اس کی آواز سنائی نہیں دی؟ ایک دو آدمی دروزے پر کھٹکھٹا دیں تو آہٹ سنائی دے دیتی ہے۔
سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھاکہ غریب کو روٹی مہیا نہیں اور تقاضہ کیاجارہاہے کہ 80 ارب الیکشن کمیشن کو دیے جائیں، ریاست کو بھی دیکھا جائے اور غریب آدمی کو بھی دیکھا جائے، ملک میں امن و امان کی صورتحال انتخابات کےلیے سازگار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی صورتحال کی جو تصویرپیش کی جارہی ہے، ہماری نظرمیں تصویراس سے بالکل مختلف ہے۔