معاشی حالات کے پیش نظر آدھی کابینہ تنخواہ نہیں لےگی

ملکی معاشی حالات کے پیش نظر وزیراعظم کی جانب سے جلدکفایت شعاری اقدامات کا اعلان متوقع ہے، سرکاری اداروں کے بجٹ میں کمی، سرکاری ملازمین،کابینہ اور  ارکان پارلیمنٹ کی مراعات  اور  سہولتوں میں کٹوتی جیسے اقدامات  زیر  غور  ہیں۔

ایک نیوز گروپ کی رپورٹ کے مطابق آدھی کابینہ تنخواہ نہیں لےگی، باقی کابینہ ارکان کی تنخواہوں میں 15 فیصد کٹوتی کی جائےگی،کابینہ اور پارلیمنٹ کے ارکان کی مراعات اور سہولتوں بشمول پرتعیش گاڑیوں اور سکیورٹی پروٹوکولز میں کٹوتی شامل ہے۔

 رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے حاضر سروس اور ریٹائرڈ ججوں، جوڈیشل افسران اور ملازمین کے اخراجات سمیت عدلیہ کے اخراجات میں کٹوتی کے لیے چیف جسٹس پاکستان اور عدلیہ سے درخواست کی جائےگی۔

اس کے علاوہ  آئی بی اور  آئی ایس آئی کی صوابدیدی گرانٹس اور خفیہ فنڈز کو محدود کر دیا جائےگا، غیر جنگی نوعیت (نان کمبیٹ) کے دفاعی بجٹ کے حوالے سے وزارت خزانہ اور وزارت دفاع اپنی اپنی سفارشات تیار کر رہی ہیں، ان کے حوالے سے بھی وزیراعظم اعلان کریں گے۔