وہ گاڑی جسے چلنے کے لیے پیٹرول یا بجلی کی بھی ضرورت نہیں

دنیا کی پہلی ایسی گاڑی تیار ہوگئی ہے جسے روشن دنوں میں بجلی سے چارج کیے بغیر ہی شہر کے اندر سفر کے لیے استعمال کرنا ممکن ہوگا۔

ڈچ کمپنی اسکواڈ موبیلٹی نے لاس ویگاس میں کنزیومر الیکٹرونکس شو کے دوران دنیا کی پہلی سولر سٹی کار متعارف کرائی۔

اس گاڑی کو اسکواڈ کا نام دیا گیا ہے جو ڈیزل، پیٹرول یا بجلی کے بغیر بھی سفر کرسکتی ہے بس سورج کی روشنی کا ہونا ضروری ہے۔

ویسے اس گاڑی میں بجلی کی بیٹری بھی موجود ہے جو سنگل چارج پر 62 میل تک سفر کی سہولت فراہم کرتی ہے۔

مگر اس کی خاص بات چھت پر نصب سولر پینل ہیں جو دن کی روشنی میں سفر کے دوران گاڑی کی بیٹری کو بھی چارج کرسکتے ہیں۔ کمپنی کے مطابق سورج کی روشنی میں یہ گاڑی لگ بھگ 20 میل تک سفر کرسکتی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اسکواڈ دیگر الیکٹرک گاڑیوں سے مختلف ہے کیونکہ ڈرائیور کو یہ فکر نہیں ہوتی کہ گاڑی کو کسی پلگ کے ذریعے چارج کرنا ہوگا۔

البتہ موسم ابر آلود ہو تو گاڑی کو بجلی سے چارج کرکے سفر کرنا ممکن ہے۔ اس گاڑی کا حجم بھی زیادہ بڑا نہیں اور زیادہ سے زیادہ رفتار 30 میل فی گھنٹہ ہے۔

مسافروں کے تحفظ کے لیے 4 وہیل ڈسک بریکس، سیٹ بیلٹس اور رول کیج جیسے فیچرز بھی گاڑی میں موجود ہیں۔

کمپنی کے مطابق ہوسکتا ہے کہ ڈیزائن کے لحاظ سے یہ گاڑی زیادہ پرکشش نہ ہو مگر اس سے ایندھن کی مد میں نمایاں بچت ممکن ہے۔ اس گاڑی کی قیمت 6250 ڈالرز (14 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) رکھی گئی ہے اور یہ 2024 میں کسی وقت صارفین کو دستیاب ہوگی۔