پاکستان نے اسرائیلی وزیراعظم کے فلسطینیوں کو سعودیہ بھیجنےکے بیان کو مسترد کر دیا
پاکستان نے امریکا کی جانب سے بھارت کو جدید ٹیکنالوجی والے ہتھیاروں کی فراہمی کے اعلان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
گزشتہ روز بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے وائٹ ہاؤس میں امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی جس میں امریکی صدر نے بھارت کو ایف 35 لڑاکا طیاروں سمیت جدید دفاعی آلات کی فراہمی کا اعلان کیا تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان کو جدید ٹیکنالوجیز کی بھارت منتقلی پر شدید تحفظات ہیں۔
ان کا کہنا تھا ہم انڈو یو ایس مشترکہ بیان کو بے بنیاد، غلط اور اقدار کے خلاف قرار دیتے ہیں، مشترکہ بیان بھارت کی جانب سے عوامی حقوق کی پامالی کا جواب دینے میں ناکام رہا، دہشتگردی سے متاثرہ ملک کے طور پر پاکستان دنیا میں امن و استحکام کے فروغ کا خواہاں ہے۔
فلسطینیوں کے لیے سعودی عرب میں فلسطینی ریاست کے قیام کے اسرائیلی وزیراعظم کے بیان پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا پاکستان اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن ہاہو کے فلسطینیوں کو سعودی عرب بھیجنےکا بیان کو بھی یکسر مسترد کرتا ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان کے دورہ پاکستان کے حوالے سے شفقت علی خان نے بتایا کہ پاکستان نے ترک قبرصیوں کی حمایت کا اعادہ کیا جبکہ ترکیہ نے کشمیر پر پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور پاکستان کے موقف کو سراہا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے متحدہ عرب امارات کا بھی دورہ کیا، وزیرعظم نے گلوبل گورنمنٹس سمٹ سے خطاب کیا اور یو اے ای کی قیادت سمیت عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کیں۔