مارشل لا کی تحقیقات، جنوبی کوریا کے سابق صدر کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کر دی گئی
سیئول: جنوبی کوریا کے سابق صدر یون سک یول کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کر دی گئی۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق جنوبی کوریا میں مارشل لا لگائے جانے کی تحقیقات کرنے والے جوائنٹ انویسٹی گیشن یونٹ نے سابق صدر یون سک یول کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کی ہے تاہم یون سک یول کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنےکا فیصلہ عدالت کرے گی۔
خبر ایجنسی کے مطابق جنوبی کوریا میں 3 دسمبر کا مارشل لاء بغاوت کے مترادف تھا یا نہیں اس کی تحقیقات چل رہی ہیں اور یون سک یول پولیس اور کرپشن انویسٹی گیشن یونٹ کے سوالوں کے جواب دینے میں ناکام رہے تھے۔
جنوبی کوریا میں یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ کسی صدر کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے اور جنوبی کوریا کے آئین کے مطابق صدر کو بھی بغاوت کے کیس میں استثنیٰ حاصل نہیں ہے۔
سابق صدر یون سک یول کے وکیل کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کرپشن انویسٹی گیشن یونٹ کو بغاوت کے کیس کی تحقیقات کا اختیار حاصل نہیں ہے۔
خیال رہے کہ جنوبی کوریا میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ملک میں مارشل لا لگانے پر صدر یون سک یول کے مواخذے کی تحریک پیش کی گئی تھی جو پہلے ناکام رہی پھر دوسری مواخذے کی تحریک جمع کرائی گئی جو کامیاب رہی۔
بعد ازاں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے جنوبی کوریا کے قائم مقام صدر کے خلاف بھی مواخذے کی تحریک جمع کرائی گئی جو کامیاب ہو گئی۔ اس طرح پارلیمنٹ نے چند روز کے دوران جنوبی کوریا کے دو صدورو کا مواخذہ کر دیا۔