قطر نے اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثی کی کوششیں روک دیں
قطر نے اسرائیل اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان ثالثی کی اپنی کوششیں عارضی طور پر روک دیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ قطر نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے مذاکرات میں ثالث کے طور پر اپنے کردار کو معطل کر دیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قطر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جب حماس اور اسرائیل مذاکرات کے لیے اپنی آمادگی ظاہر کریں گے تو ہم اپنا کام دوبارہ شروع کردیں گے۔
یہ پیش رفت اُس وقت سامنے آئی ہے جب سینیئر امریکی حکام نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ امریکا قطر میں حماس کے نمائندوں کی موجودگی کو مزید قبول نہیں کرے گا اور فلسطینی گروپ پر غزہ میں جنگ کے خاتمے کی نئی تجاویز کو مسترد کرنے کا الزام عائد کیا ۔
رپورٹس کے مطابق قطر کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اس نے 10 دن پہلے مذاکرات کے فریقین کو مطلع کیا تھا کہ اگر مذاکرات کے تازہ ترین دور کے دوران کوئی معاہدہ نہیں ہوا تو قطر حماس اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کی اپنی کوششیں روک دے گا۔
وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ قطر ثالثی کی اپنی کوششوں کو اس وقت دوبارہ شروع کرے گا جب دونوں فریقین جنگ کے خاتمے کے لیے اپنی آمادگی اور سنجیدگی کا مظاہرہ کریں گے۔