لیاقت باغ احتجاج: پی ٹی آئی کے 58 رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج، دہشتگردی کی دفعات شامل

روالپنڈی پولیس نے گزشتہ روز لیاقت باغ اور گردنواح میں ہونے والے احتجاج اور جھڑپوں کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے 58 سے زائد مقامی رہنماؤں پر مقدمہ درج کرلیا۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ تھانہ وارث خان میں درج کیا گیا جس میں سیمابیہ طاہر، شہریار ریاض، اعجاز خان جازی، راشدحفیظ، اجمل صابر اور ناصرمحفوظ کو نامزد کیا گیا ہے۔

راولپنڈی پولیس کی جانب سے درج مقدمے  میں چوہدری امیر افضل، عمرتنویر بٹ اور ملک فیصل سمیت 150 نامعلوم افراد کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

پولیس کی جانب سے مقدمے میں دہشتگردی، اقدام قتل، توڑپھوڑ،کارسرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے لیاقت باغ میں ریاست مخالف نعرے لگائے،کارکنان نے اسلحہ، ڈنڈے اور لاٹھیاں اٹھا رکھی تھیں جبکہ کارکنان نے پولیس اہلکاروں اور سرکاری گاڑیوں پر پتھراؤ بھی کیا۔

ایف آئی آر کے مطابق کارکنان کے تشدد سے پولیس اہلکار منیب عباس، اجمل خان زخمی ہوئے، ملزمان کے پتھراؤ سے افسران کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا جبکہ ملزمان نے سرکاری اسلحہ چھین کر ہوائی فائرنگ کی اور خوف و ہراس بھی پھیلایا۔

واضح رہے گزشتہ روز تحریک انصاف نے لیاقت باغ پر احتجاج کیا تھا جس دوران پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان میں جھڑپیں ہوئی تھیں اور اس دوران کئی کارکنان اور پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *