پی ٹی آئی احتجاج میں نقص امن کا خدشہ، راولپنڈی میں داخلے کے تمام راستے بند
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج اور نقص امن کے خدشے کے پیش نظر مختلف شہروں سے راولپنڈی میں داخل ہونے والے تمام راستے بند کر دیے گئے۔
ایکسپریس وے فیض آباد کے مقام پر جزوی طور پر بند کر دیا گیا، فیض آباد میں ایکسپریس وے سے پیر ودھائی جانے والا راستہ بھی گاڑیوں کیلئے بند کر دیا گیا، فیض آباد پل کے اوپر سے راولپنڈی جانے والے تمام راستے بھی بند کر دیئے گئے۔
فیض آباد کو مری روڈ سے ملانے والے راستوں کو بھی کنٹینر لگاکر بند کر دیا گیا تاہم ایکسپریس وے زیرو پوائنٹ سے فیض آباد جانے والا راستہ بند نہیں کیا گیا۔
جہلم، چکوال اور مری سے راولپنڈی جانے والے راستوں کو بھی کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا سے مری آنے والے قافلوں کے لیے باڑیاں کے مقام پر رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں جبکہ گھوڑا گلی اور پھلگراں ٹول پلازہ سے بھی راولپنڈی جانے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں۔
دوسری جانب وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کنہا ہے کہ کیا کوئی سیاسی جماعت اسلحہ لے کر بھی جلسے کرتی ہے؟، راولپنڈی میں کسی کو تماشہ لگانے کی اجازت نہیں ہے، وہاں دفعہ 144 نافذ ہے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا ہمارے پاس تمام رپورٹس موجود ہیں کہ یہ لوگ فساد کرنا چاہتے ہیں، کسی نے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو سختی سے نمٹیں گے۔
وزیراطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کے پی کا پیسہ پنجاب پر یلغارکرنے پر صرف ہو رہا ہے، پرویز خٹک صاحب بھی اسلام آباد پر یلغار کرنے آئے تھے، اس وقت کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو اٹک کا پل نہیں پار کرنے دیا گیا تھا، گنڈاپور کو جلسے میں شرکت کی اجازت دی گئی تھی اس لیے اٹک کا پل کراس کر گئے، حیرت عدالتوں پر ہوتی ہے جو انہیں احتجاج کا حق دینےکا کہتی ہیں۔