چین ایک بار پھر خلائی تسخیر میں امریکا کو پیچھے چھوڑنے کیلئے تیار
چین دنیا کا پہلا ملک ہے جو چاند کے اس حصے کے نمونے زمین پر لانے میں کامیاب ہوا جو ہمارے سیارے سے نظر نہیں آتا۔
اب چین ایک بار پھر خلائی میدان میں امریکا اور دیگر ممالک کو پیچھے چھوڑنے کے لیے تیار ہے۔
چین کی جانب سے تیان وین 3 مشن کا اعلان کیا گیا ہے جو 2028 میں مریخ کی سطح سے نمونے اکٹھے کرکے زمین پر واپس لائے گا۔
صوبہ Anhui میں ہونے والے ایک ایونٹ کے دوران تیان وین مشنز کے چیف ڈیزائنر لیو جزہونگ نے اس خلائی مشن کے بارے میں تفصیلات بتائیں۔
یہ 13 مراحل پر مبنی مشن ہوگا جو مریخ پر پہنچنے کے بعد وہاں تحقیق کرے گا اور پھر نمونے لے کر زمین پر واپس آئے گا۔
اس مشن کا بنیادی مقصد مریخ پر زندگی کے آثار دریافت کرنا ہوگا جس کے لیے سرخ سیارے کی سطح اور مختلف مقامات کے نمونے اکٹھے کیے جائیں گے۔
چین کے چاند سے متعلق مشنز کے چیف ڈیزائن Wu Weiren نے کہا کہ اس وقت متعدد ممالک کی جانب سے اس حوالے سے کام کیا جار ہا ہے مگر توقع ہے کہ چین مریخ سے نمونے زمین پر واپس لانے والا پہلا ملک بنے گا۔
چین نے اب تک مریخ پر ایک مشن تیان وین 1 بھیجا ہے جو وہاں 2021 میں اترا تھا جو آربٹر اور روور پر مشتمل تھا، اب یہ دونوں ہی کام نہیں کر رہے۔
تیان وین 2 مشن 2025 میں زمین کے قریب موجود ایک سیارچے کی تحقیق کے لیے روانہ کیا جائے گا۔
تیان وین 4 مشن پر بھی غور کیا جا رہا ہے جو مشتری اور اس کے چاندوں کی کھوج کرے گا اور اسے 2030 تک روانہ کیے جانے کا امکان ہے۔
ناسا کی جانب سے یورپین اسپیس ایجنسی کے ساتھ ملکر مریخ سے چٹانوں کو زمین پر واپس لانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے مگر فنڈنگ کے باعث یہ کافی مشکل محسوس ہو رہا ہے۔