بلوچستان میں طاقتور مون سون سسٹم موجود، پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بھی بارشوں کی پیشگوئی
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب اور بلوچستان کے مطابق بارشوں کا سسٹم ابھی موجود ہے اور مزید بارشوں کا امکان ہے جب کہ بلوچستان کے کچھ علاقوں میں ابھی ندی نالوں میں سیلابی صورتحال کا سامنا ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق آئندہ24گھنٹوں میں پنجاب کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشوں کا امکان ہے جب کہ بارشوں سے ڈیرہ غازی خان، ملتان اور بہاولپور ڈویژنز میں فلیش فلڈنگ کاخدشہ ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ رواں سال مون سون بارشوں میں 84 شہری جاں بحق اور 224 زخمی ہوئے، 245 گھرمتاثرہوئے، 84 افراد کی اموات آسمانی بجلی،کرنٹ لگنے،کچےگھر اور بوسیدہ عمارتوں کےگرنے سے ہوئیں، مون سون بارشوں کے دوران 44 مویشی بھی ہلاک ہوئے جب کہ 100گھر مکمل اور145 گھر جزوی طور پرمتاثر ہوئے جس کے بعد متاثرہ خاندانوں کی مالی معاونت کی جا رہی ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا،کالاباغ اور چشمہ کے مقام پرنچلے درجے کا سیلاب ہے، تونسہ میں درمیانے درجے کا سیلاب، دریائے چناب ،راوی، ستلج، جہلم میں پانی کا بہاؤ نارمل سطح پرہے جب کہ ڈیرہ غازی خان روڈکوہیوں میں پانی کا بہاؤ نارمل ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کا بتانا ہے کہ نارووال نالہ بسنتر میں نچلے درجےکی سیلابی صورتحال ہے، منگلاڈیم میں پانی کی سطح 70 فیصد،تربیلا میں 99 فیصد، ستلج، بیاس اور راوی پرقائم بھارتی ڈیمز میں پانی کی سطح 54 فیصد تک ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان کاٹھیا کا بتانا ہے کہ کنٹرول روم میں 24 گھنٹے صورتحال کومانیٹرکیاجارہاہے۔
بلوچستان میں طاقتور مون سون سسٹم موجود
دوسری جانب پی ڈی ایم اے بلوچستان کے کنٹرول روم کے مطابق طاقتور مون سون سسٹم کا دوسرا اسپیل شمال مشرقی بلوچستان میں موجود ہے۔
کنٹرول روم کا بتانا ہے کہ قلعہ عبداللہ، پشین، زیارت، مسلم باغ ،لورالائی، شیرانی، ہرنائی، بولان اور دکی میں سیلابی ریلوں سے نقصانات ہوئے ہیں جب کہ توبہ اچکزئی کے بالائی پہاڑی علاقوں میں مختلف ندی نالوں میں اونچےدرجےکے سیلابی ریلے گزر رہے ہیں۔
کنٹرول روم کے مطابق ضلع چمن میں توبہ اچکزئی کے علاقے تاش رباط، زیمل، غبرگ،کرتو اور بینہ میں رابطےسڑکیں بند ہیں، قلعہ عبداللہ کے علاقوں ماچکہ، آرمبی میں سیلابی ریلوں میں سڑکیں بہہ گئی ہیں جب کہ آرمبی میں سیلابی ریلےمیں بچہ بہہ کرجاں بحق ہوگیا جس کی لاش نکال لی گئی۔
کنٹرول روم حکام کا کہنا ہے کہ قلعہ عبداللہ ماچکہ ندی میں ٹریکٹر بہہ گیا مگر ڈرائیور محفوظ رہا، کولک ندی سیلابی ریلے میں کار سوار خواتین اور بچے پھنس گئے جنہیں مقامی ایکسیویٹر ڈرائیور نے سیلابی ریلےسے کارکونکال لیا۔
پشین شاہراہ توت اڈا کےمقام پربہہ جانےسےٹریفک معطل ہوگئی ہے جب کہ توبہ اچکزئی اور توبہ کاکڑی کے تمام ڈیمز محفوظ ہیں۔