فرانس: انتخابات کے دوسرے مرحلے میں اپ سیٹ، ایگزٹ پول میں بائیں بازو کی جماعت کو برتری

فرانس میں قبل از وقت پارلیمانی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ مکمل ہوگئی اور ووٹوں کی گنتی کا مرحلہ شروع ہوگیا۔

ایگزٹ پول میں پہلے مرحلے میں تاریخی برتری حاصل کرنے والی دائیں بازو کی جماعت نیشنل ریلی کی کامیابی خطرے میں ہے۔

فرانس میں اتوار کو ووٹنگ کا آغاز مقامی وقت کے مطابق صبح 8 بجے ہوا جو دیہی علاقوں اور چھوٹے شہروں میں شام 6 بجے تک جبکہ بڑے شہروں میں رات 8 بجے تک جاری رہا۔

انتخابات میں کل 577 نشستوں کے لیے مقابلہ ہے اور 4 کروڑ 93 لاکھ شہری ووٹ ڈالنے کے اہل تھے جبکہ پارلیمانی انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے کسی بھی جماعت کو کم از کم 289 نشستیں حاصل کرنی ہیں۔

ووٹنگ مکمل ہونے کے بعد ایگزٹ پولز کے مطابق پہلے  مرحلے میں تاریخی برتری حاصل کرنے والی دائیں بازو کی جماعت نیشنل ریلی کی کامیابی خطرے میں پڑ گئی۔

 ایگزٹ پولز کے مطابق دائیں بازو کی جماعت نیشنل ریلی 135 سے 155 نشستیں، بائیں بازو کی جماعت نیو پاپولر فرنٹ 180 سے 210 نشستیں اور صدر میکرون کا اتحاد 155 سے 175 تک نشستیں حاصل کر سکتا ہے۔

حتمی نتائج کا اعلان کچھ گھنٹوں میں کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ 30 جون کو ہونے والے فرانسیسی انتخابات کے پہلے مرحلے کے ایگزٹ پول نتائج کے مطابق انتہائی دائیں بازو کی جماعت نیشنل ریلی 34 فیصد ووٹوں کے ساتھ پہلے، بائیں بازو کی جماعت پاپولر فرنٹ 28.1 فیصد ووٹوں کے ساتھ دوسرے اور صدر میکرون کی جماعت 20.3 فیصد ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی تھی۔

فرانسیسی پارلیمانی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں اگر انتہائی دائیں بازو کی جماعت نیشنل ریلی مطلوبہ اکثریت لینے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو یہ دوسری جنگ عظیم کے بعد فرانس میں دائیں بازو کی کسی بھی جماعت کی پہلی حکومت ہوگی۔

رپورٹ کے مطابق انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران ایسے حلقے جہاں کوئی امیدوار واضح برتری حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہو سکا تھا وہاں تین جماعتوں میں ووٹوں کی تقسیم کا فائدہ نیشنل ریلی کو ہوا۔

پہلے مرحلے میں اکثریت حاصل کرنے کے بعد فرانس میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت نیشنل ریلی کو اقتدار میں آنے سے روکنے کے لیے مخالف جماعتیں مل گئیں اور  دائیں بازو مخالف ووٹوں کی تقسیم روکنے کےلیے چند روز قبل 200 سے زائد امیدوار انتخابات کے دوسرے مرحلے سے دستبردار ہوگئے تھے۔

امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امیدواروں کی دستبرداری سے قبل خیال ظاہر کیا جا رہا تھا کہ انتخابات کے دوسرے مرحلے میں نیشنل ریلی کو اکثریتی حکومت بنانے کےلیے 577 کے ایوان میں نشستوں کی مطلوبہ تعداد کا ہدف حاصل کرنے میں مشکلات درپیش آسکتی ہیں۔

دستبرداری سے قبل کی پروجیکشنز میں اندازہ لگایا جا رہا تھا کہ نیشنل ریلی 230 سے 280 کے درمیان نشستیں حاصل کر سکتی ہے۔

فرانس کے عام انتخابات کے پہلے مرحلے سے قبل نیشنل ریلی کے رہنما اور وزارت عظمیٰ کے امیدوار جارڈن بارڈیلا نے کہا تھا کہ ایوان میں اکثریت حاصل کرنے میں ناکامی پر وہ ایسا اقتدار لینے سے انکار کردیں گے جہاں انہیں قانون سازی کےلیے اتحادی ووٹوں کی ضرورت پڑے۔

واضح رہے کہ یورپی یونین کے انتخابات میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت کو فتح ملی تھی جس کے بعد صدر میکرون نے فرانس میں قبل از  وقت انتخابات کا اعلان کیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *