ایران کے صدارتی انتخاب میں مسعود پزشکیان نے میدان مار لیا

تہران: ایران کے صدارتی الیکشن میں مسعود پزشکیان نے کامیابی حاصل کرلی۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایرانی صدارتی الیکشن کے دوسرے مرحلے (رن آف) میں اصلاح پسند امیدوار مسعود پزشکیان ایک کروڑ 63 لاکھ ووٹ لے نئے صدر منتخب ہوگئے جب کہ ان کے مدمقابل رجعت پسند سعید جلیلی ایک کروڑ 35 لاکھ ووٹ لے سکے۔

ایرانی وزارت داخلہ نے مسعود پزشکیان کی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مسعود پزشکیان نے نے اکثریتی ووٹ حاصل کیے ہیں۔

اپنی وکٹری اسپیچ میں پزشکیان نے کہا کہ ہم سب اس ملک کے باشندے ہیں اور ہم سب کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھائیں گے۔

دوسری جانب پزشکیان کے مد مقابل امیدوار سعید جلیلی نے شکست کے بعد کہا کہ جس کو لوگوں نے منتخب کی ہمیں اس کی عزت کرنی چاہیے اور ہمیں اپنی پوری قوت نے ان کی (پزشکیان) کی مدد کرنی چاہیے تاکہ وہ  مضبوطی سے آگے بڑھیں۔

مسعود پزشکیان پیش کے سرجن اور قانون ساز ہیں  اور وہ مغربی ممالک سے اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔

مسعود پزشکیان کون ہیں؟

69 سالہ مسعود پزشکیان ہارٹ سرجن ہیں وہ دوسری اصلاحاتی حکومت میں صحت اور طبی تعلیم کےوزیرتھے، وہ 5 بار ایرانی پارلیمنٹ کے رکن اور ایک بار سے اس کے نائب صدر بھی رہے ہیں۔

مسعود پزشکیان ایران کے علاقے ماہ آباد میں پیدا ہوئے، ایران کے اسلامی انقلاب سے پہلےتبریزیونیورسٹی سےطب کی تعلیم حاصل کی۔

مسعود پزشکیان نے 1994میں کار حادثےمیں بیوی اور ایک بچےکی موت کا صدمہ برداشت کیا، بیوی کی موت کے بعد انہوں نے دوبیٹوں، بیٹی کی پرورش کی اور دوسری شادی نہیں کی۔

واضح رہےکہ ایرانی صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 4 میں سے کوئی بھی امیدوار 50 فیصد سے زیادہ ووٹ نہیں لے سکا تھا، 28 جون کو ہونے والے پہلے مرحلے میں ووٹنگ ٹرن آؤٹ 40 فیصد رہا تھا جو 1979 کے بعد سے سب سے کم ٹرن آؤٹ تھا۔

مئی میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں وفات کی وجہ سے ایران میں قبل از وقت صدارتی انتخابات ہوئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *