قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 21 حلقوں میں ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ، چند مقامات پر تصادم
ملک میں قومی و صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں میں ضمنی الیکشن کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔
قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔
پولنگ کے دوران پنجاب میں کچھ مقامات پر سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے درمیان تصادم کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔
صوبائی اسمبلی کی نشست 139 شیخوپورہ میں پولنگ اسٹیشن کے باہر سنی اتحاد کونسل اور مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے درمیان جھگڑا ہوا، مخالف کارکنوں نے ایک دوسرے کو مکےاور تھپڑ مارے جس کے باعث 3 افراد زخمی ہوئے۔
اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ جھگڑاگورنمنٹ بوائز ہائی اسکول گاؤں نظام پورڈاکاکے پولنگ اسٹیشن کے باہر ہوا، جھگڑا انتخابی کیمپ لگانےکی جگہ کی وجہ سے ہوا، 2 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، جھگڑےکے بعد پولنگ دوبارہ شروع ہوگئی ہے۔
ادھر این 119 میں بھی سنی اتحادکونسل اور ن لیگ کےکارکنوں میں جھگڑا ہوا، تصادم پولنگ اسٹیشن نمبر 171 لاہور کالج میں ہوا، کارکنان نے ایک دوسرے کے گریبان پکڑ کر گھسیٹا۔
پولیس اہلکار جھگڑا کرنے والےکارکنوں کو اپنے کیمپ میں لےگئے اور جھگڑا ختم کروا دیا۔
ادھر نارووال میں بھی سنی اتحاد کونسل اور مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے درمیان جھگڑا ہوا جس میں سر پر ڈنڈا لگنے سے لیگی کارکن محمد یوسف جاں بحق ہو گیا۔
قومی اسمبلی کے جن حلقوں میں ضمنی انتخاب ہورہا ہے ان میں پنجاب کے 2، خیبر پختونخوا کے 2 اور سندھ کا ایک حلقہ شامل ہے۔
صوبائی اسمبلیوں کی جن نشستوں پر ضمنی الیکشن ہو رہا ہے اس میں پنجاب اسمبلی کی 12،خیبرپختونخوا اور بلوچستان اسمبلی کی 2، 2 نشستیں شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن کی درخواست پروفاقی حکومت نے سول آرمڈ فورسزاور فوج تعینات کرنےکی منظوری دے دی ہے ۔پولیس سکیورٹی کے پہلے، سول آرمڈ فورسز دوسرے جبکہ پاک فوج کے اہل کار تیسرے حصار میں فرائض انجام دیں گے۔
دوسری جانب ضمنی انتخابات کے دوران بلوچستان اور پنجاب کے چند اضلاع میں موبائل فون سروس معطل رہے گی۔
پی ٹی اے کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وزارت داخلہ ،حکومت پاکستان کی ہدایات کی روشنی میں ضمنی انتخابات کے دوران پنجاب اور بلوچستان کے چند اضلاع میں موبائل فون سروس عارضی طور پر معطل رہے گی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ موبائل فون سروس بند کرنے کا فیصلہ انتخابی عمل کو بلا تعطل اور شفاف انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے کیا گیا ہے۔