غزہ میں امدادی کارکنوں کی ہلاکت، امارات نے اسرائیل کیساتھ تمام سفارتی رابطے معطل کر دیے
غزہ میں غیر ملکی فلاحی ادارے کے 7 کارکنوں کی ہلاکت پر متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ تمام سفارتی رابطے معطل کر دیے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل میں تعینات اماراتی سفیر محمد الخواجہ نے اس حوالے سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ امدادی کارکنوں کی ہلاکت سیاہ ترین دن ہے۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور اردن کے شاہ عبداللہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں دونوں رہنماؤں نے غزہ میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
سعودی عرب اور اردن کے رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ دو ریاستی حل کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کا سیاسی حل تلاش کرنے ضرورت ہے۔
ادھر اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کی جانب سے مسلم رہنماؤں اور سفارتکاروں کیلئےافطار ڈنر کا اہتمام کیا جس میں اسرائیل میں تعینات اماراتی سفیر محمد الخواجہ بھی شریک ہوئے۔
شمالی اسرائیلی شہر ناصرات کے مسلم عرب رہنما علی سالم بھی افطار ڈنر میں شریک ہوئے اور انہوں نے اسرائیل سے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
اسرائیل کی 7 اکتوبر کے بعد پہلی بار شمالی سرحد کھولنے کی منظوری
دوسری جانب بین الاقوامی دباؤ کے پیش نظر اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے غزہ کی شمالی سرحد کھولنے کی منظوری دے دی۔
اسرائیل نے 7 اکتوبر کے حملے کے بعد پہلی بار شمالی سرحد کھولنے کی منظوری دی ہے۔
اسرائیلی سکیورٹی کابینہ نے اشدود بندرگاہ کو بھی استعمال کرنے کی منظوری دیدی۔
امریکی میڈیا کے مطابق اشدود بندرگاہ کھلنے سے غزہ میں مزید انسانی امداد داخل ہو سکے گی۔