پیپلز پارٹی اسحاق ڈار کو وزیر خزانہ بنائے جانے پر راضی ہوگئی
پاکستان پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما سینیٹر اسحاق ڈار کو بطور وزیر خزانہ ذمہ داریاں دیے جانے پر رضامند ہو گئی ہے۔
8 فروری کو ہونے والے انتخابات سے قبل الیکشن مہم کے دوران پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے پی ڈی ایم حکومت میں وزیر خزانہ کی ذمہ داریاں نبھانے والے اسحاق ڈار کو بارہا ملکی معاشی معاملات کو بہتر انداز میں نہ چلانے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
رواں برس جنوری میں جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا ان کی جماعت چاہتی ہے کہ ملک کی موجودہ معاشی صورت حال کے باعث ن لیگ اسحاق ڈار کی جگہ کسی کو بھی وزیر خزانہ بنا دے۔
اسحاق ڈار نے بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردعمل دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ بلاول میرے بچوں کی طرح ہے اس کے بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔
اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن ڈرائیونگ سیٹ پر ہے اور یہ ان کی صوابدید ہے کہ وہ کسے اپنی کابینہ میں شامل کرتے ہیں۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا ہم نے کبھی بھی کسی شخص پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا البتہ ہم نے ان کی پالیسیوں پر اعتراض اٹھایا ہے۔
ذرائع پیپلز پارٹی کے مطابق حکومت سازی کے لیے مسلم لیگ ن کی جانب سے اسحاق ڈار نے ہی پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ سے مذاکرات کیے اور ان کے اور ان کی جماعت کے ہمارے ساتھ ہمیشہ اچھے سیاسی تعلقات رہے ہیں۔