پولنگ کمرے میں کوئی سکیورٹی اہلکار نہیں ہوگا، ضرورت پڑنے پر رینجرز جائیگی: وزیر داخلہ سندھ
کراچی: نگران وزیر داخلہ سندھ بریگیڈئیر (ر) حارث نواز نے کہا ہےکہ پولنگ بوتھ والے کمرے میں کوئی سکیورٹی اہلکار داخل نہیں ہوگا اور اگر ضرورت پڑی تو رینجرز اہلکار اندر جائیں گے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمےداری ہے ہم ان کی معاونت کررہے ہیں، الیکشن میں اسلحے کی نمائش پرپابندی ہوگی، پولیس بھی پولنگ اسٹیشنوں کے باہرتعینات ہوگی جب کہ خواتین کے پولنگ بوتھ پرلیڈی ہیلتھ وزیٹرز انتخابی ڈیوٹی دیں گی۔
وزیرداخلہ سندھ نے کہا کہ فول پروف سسٹم بنایاجائے تاکہ الیکشن میں کوئی مشکل نہ ہو، حکومت نے پولیس، رینجرز اور اسکولوں کےلیے پیسے ریلیز کردیے، فنڈز کی کوئی کمی کسی ڈپارٹمنٹ کے پاس نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلحہ پولنگ اسٹیشن سے باہر ہوگا، رینجر اور پولیس پولنگ اسٹیشن کے باہرہوں گی، اندر صرف پولنگ عملہ ہوگا، اگر ضرورت پڑی تو رینجرز آئےگی۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ 5954 نارمل پولنگ اسٹیشن ہیں، حساس اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن 12ہزارسے زائد ہیں، سکیورٹی پر ایک لاکھ 22 ہزار پولیس اہلکار ہوں گے، پاک فوج کے 1984جوان سکیورٹی پر ہوں گے جب کہ اینٹی کرپشن، محکمہ جنگلات، ایف سی اور لیڈی ہلتھ ورکرز سےخدمات لی جائیں گی، نگران وزیر اعلیٰ نے تمام اداروں کو بجٹ فراہم کردیا ہے۔
بریگیڈئیر (ر) حارث نواز نے کہا کہ ہماری کوشش ہے شفاف اور غیر جانبدار الیکشن ہوں، جو ہار جائے اسے فراغ دلی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سکیورٹی تھریٹ ہیں، ہم نے امن و امان کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے ہیں، کوشش کررہے ہیں نجی سکیورٹی اہلکار نہ بلائے جائیں جب کہ جن پولنگ اسٹیشنوں میں بجلی نہیں وہاں سولر لگائیں گے اور کیمرے لگانے کو یقینی بنایا جائے گا۔