آئی ایم ایف نے ریٹیلرز، زرعی انکم ٹیکس اور رئیل اسٹیٹ سے ٹیکس لینے کا مطالبہ کردیا
اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف جائزہ مشن کے درمیان تکنیکی مذاکرات کے آج 2 دور ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں مالی سال کیلئے ٹیکس وصولی پلان آئی ایم ایف سے شیئرکردیا اور پلان کا جائزہ لینے کے بعد آئی ایم ایف مزید اقدامات تجویز کرے گا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ریٹیلرز، زرعی انکم ٹیکس اور رئیل اسٹیٹ سے ٹیکس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور ٹیکس وصولی میں شارٹ فال کی صورت میں فوری طورپرنئے اقدامات پر اتفاق کیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہےکہ ریٹیلرزپر فکسڈ ٹیکس عائد کرنے کی تجویز زیرغور ہے تاہم آئی ایم ایف اس پر رضا مند نہیں ہے اور آئی ایم ایف نے زرعی آمدن کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے صوبوں سے ٹائم لائن طے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن کو ٹیکس پالیسی اور ٹیکس کلیکشن علیحدہ کرنے کے پلان پر بریفنگ دی گئی ہے جس میں آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کا ٹیکس ہدف ہر صورت حاصل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایف بی آر ذرائع کا بتانا ہےکہ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہےکہ جن شعبوں سے ٹیکس وصولی کم ہے وہاں سے پورا ٹیکس لیا جائے۔