فخر سے کہا تھا زبردستی شاٹس نہ مارو، اسنے کہا ٹھیک ہے لیکن زبردستی چھکے مارے: بابر
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور اوپننگ بلے باز فخر زمان نے ورلڈکپ میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے گئے میچ میں شاندار جیت پر گیم پلان سے متعلق اظہار خیال کیا ہے۔
آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ کے 35 ویں اور اہم میچ میں پاکستان نے ڈک ورتھ لوئس (ڈی ایل ایس) میتھڈ کے تحت نیوزی لینڈ کو 21 رن سے شکست دے کر 2 قیمتی پوائنٹ حاصل کیے۔
نیوزی لینڈ کو شکست دے کر پاکستان نے 2 قیمتی پوائنٹ کے ساتھ ٹیبل پر ایک بار پانچویں پوزیشن حاصل کرلی ہے اور گرین شرٹس کا رن ریٹ بھی بہتر ہوکر مثبت ہوگیا ہے۔
میچ سے متعلق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں فخر زمان اور بابر اعظم میچ سے متعلق گفتگو کر رہے ہیں، کپتان بابر اعظم نے کہا ‘میرے دماغ میں تھا اگر کریز پر فخر کھڑا رہا تو ہم 402 کا ہدف باآسانی حاصل کرلیں گے، کیونکہ جب بھی فخر اس قسم کی اننگز کھیلتا ہے ہم 90 فیصد وہ میچ جیت جاتے ہیں’۔
کپتان نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا ‘جب عبداللہ کے آؤٹ ہونے کے بعد میں آیا تو اس نے مجھے کہا پچ بہت اچھی ہے ہم پارٹنر شپ بنائیں گے، لمبا لے کر جائیں گے، بارش کا ہمارے ذہنوں میں بالکل خیال نہیں آیا کیونکہ موسم ایسا نہیں تھا لیکن جیسے ہی بادل آئے ہم نے فوراً پلان کیا کہ کتنے اوورز میں کتنے بنائیں تو اسی حساب سے کھیلے’۔
بابر اعظم نے مزید کہا ‘اس منصوبہ بندی سے پہلے ہی میرے بھائی (فخر زمان) نے کام شروع کر دیا تھا، جس پر فخر نے ہنستے ہوئے کہا ‘آپ مجھے ہر چھکے کے بعد کیا کہہ رہے تھے؟’
جواب میں بابر نے بھی ہنستے ہوئے بتایا کہ ‘میں اسے کہہ رہا تھا فخر، ٹھیک ہے لگ گیا کوئی مسئلہ نہیں، ایریا میں آئے گا تو مارو لیکن زبردستی نہیں کرو، مجھے کہتا تھا ٹھیک ہے لیکن زبردستی بھی اس نے کافی چھکے مارے ہیں، تو میں نے کہا ٹھیک ہے بھائی تم کھیلو بس، جیسے مرضی کھیلو لیکن بس اندر کریز پر رہو، ماشاءاللہ اس نے بہت اچھا کھیلا’۔
میچ سے متعلق فخر زمان نے کہا ‘یہ پچ بہت زیادہ اچھی تھی، اسی لیے بیٹنگ شاندار ہوئی، عبداللہ سے یہی بات کی تھی کہ وکٹ اچھی ہے بس چار اوورز گزار دیں ، گیند دیکھ لیں پھر کھیلیں گے’۔
فخر نے کہا ‘ہماری بولنگ کو کریڈٹ جاتا ہے کیونکہ جیسی وکٹ تھی ہم نے نیوزی لینڈ کے 30 سے 50 رنز کم بنوائے، اگر بارش نہ ہوتی تو ہم یہ لازمی چیز کرلیتے’۔