گوگل میپس میں اے آئی ٹیکنالوجی پر مبنی متعدد بہترین فیچرز متعارف

گوگل نے اپنی مقبول سروس میپس میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر مبنی نئے فیچرز کا اضافہ کیا ہے۔

کمپنی کی جانب سے ان فیچرز کا اعلان کیا گیا۔

گوگل میپس میں سرچ کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے تاکہ صارفین کے لیے اپنے قریب موجود مخصوص جگہوں یا چیزوں کی تلاش آسان ہو جائے۔

اب اگر صارفین میپس پر کچھ سرچ کریں گے تو ان کے سامنے فوٹو رزلٹس بھی آئیں گے تاکہ ان کے لیے نئی جگہوں کو دریافت کرنا آسان ہو جائے۔

کمپنی کے مطابق یہ نیا فیچر ابتدائی طور پر فرانس، جرمنی، جاپان، برطانیہ اور امریکا میں متعارف کرایا جا رہا ہے اور مستقبل قریب میں اسے دیگر ممالک میں بھی پیش کیا جائے گا۔

گوگل کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا کہ میپس نیوی گیشن انٹرفیس کو بھی تبدیل کیا جا رہا ہے تاکہ اردگرد کی جگہوں کو زیادہ درست طریقوں سے دکھایا جا سکے۔

اس مقصد کے لیے گوگل میپس میں رنگوں کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے تاکہ لوگوں کو سڑکوں، پارکس اور دیگر مقامات کا درست اندازہ ہوسکے۔

یہ نیا فیچر آئندہ چند مہینوں میں 12 ممالک میں متعارف کرایا جائے گا۔

گوگل کی جانب سے میپس میں اسپیس لمٹ انفارمیشن کا فیچر بھی 20 ممالک میں آئندہ چند ماہ کے دوران متعارف کرایا جائے گا۔

الیکٹرک گاڑیاں چلانے والے صارفین کے لیے بھی چارجنگ اسٹیشنز کی تلاش کے عمل کو مزید آسان بنایا جا رہا ہے۔

یہ فیچر کچھ عرصے قبل میپس کا حصہ بنایا گیا تھا مگر اب اسے مزید بہتر کیا جا رہا ہے اور صارفین کو علم ہو سکے گا کہ چارجنگ اسٹیشنز میں دستیاب چارجر کس حد تک تیز یا سست ہوں گے۔

اس کے ساتھ ساتھ گوگل کی جانب سے اے آئی ٹیکنالوجی مبنی چند پرانے فیچرز کو نئے شہروں میں متعارف کرانے کا بھی اعلان کیا گیا۔

Immersive ویو فار روٹس کا فیچر ایمسٹرڈیم، بارسلونا، ڈبلن، فلورنس، لاس ویگاس، لندن، لاس اینجلس، نیویارک، پیرس، سان فرانسسکو، سان جوز، ٹوکیو اور وینس میں متعارف کرایا جا رہا ہے۔

گوگل کی جانب سے لینس فیچر کو بھی مزید 50 نئے شہروں میں متعارف کرایا جا رہا ہے۔

اے آئی اور اگیومینٹڈ رئیلٹی ٹیکنالوجی پر مبنی اس فیچر کے ذریعے صارفین کے لیے اپنے اردگرد کے مقامات کو سمجھنا آسان ہوتا ہے جبکہ وہ مختلف چیزوں جیسے اے ٹی ایم، ٹرانزٹ اسٹیشنز، ہوٹلوں اور دیگر کے بارے میں تفصیلات جان سکتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *