امریکا نے اسرائیل فلسطین تنازع کو روکنے کیلئے چین سے مدد مانگ لی
امریکا نے فلسطین اور اسرائیل تنازع کو روکنے کیلئے چین سے مدد مانگ لی ہے۔
امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے چینی وزیرخارجہ سے رابطہ کرکے اسرائیل فلسطین تنازع کو بڑی جنگ میں تبدیل ہونے سے بچانے کیلئے چین سے تعاون کی اپیل کردی۔
امریکی وزیر خارجہ سے رابطے کے دوران چینی وزیر خارجہ نے فوری بین الاقوامی امن کانفرنس کے انعقاد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل فلسطین تنازع میں اضافے اور تنازع کے قابو سے باہر نکلنے کا خدشہ ہے۔
چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چین بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں اور سویلین کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچانے کے ہر عمل کی مذمت کرتا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایک طرف غزہ پر بمباری جاری ہے تو دوسری طرف لبنان کی سرحدی علاقوں پر بھی حملے کیے جا رہے ہیں جبکہ اسرائیلی افواج کی جانب سے شام کے شہر حلب پر حملوں کابھی دعویٰ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے لبنانی علاقوں میں گولہ باری کے جواب میں اسرائیل پر راکٹوں اور ٹینک شکن میزائلوں سے حملہ کرکے شیبا فارمز کے سرحدی علاقے میں اسرائیلی فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
حزب اللہ کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی اسرائیل کی گولہ باری کا جواب ہے، حملے میں راکٹوں، ٹینک شکن گائیڈڈ میزائل اور مارٹر گولوں کا استعمال کیا گیا۔
یاد رہے کہ دو روز قبل بیروت کے مضافات میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے حزب اللہ کے نائب رہنما نے کہا تھا کہ وہ اسرائیل کے خلاف جنگ میں حماس کا ساتھ دینے کیلئے مکمل طور پر تیار ہیں، وقت آنے پر مداخلت بھی کریں گے۔
ادھر ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے اسرائیل کا ساتھ دینے والوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لڑائی میں حزب اللہ شامل ہوئی تواسرائیل پر اس کے تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 2 ہزار 215 ہوگئی ہے جبکہ 53 فلسطینیوں کو مغربی کنارے میں شہید کیا گیا۔
اسرائیلی حملوں میں اب تک زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بھی ساڑھے 8 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔