اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا، پاکستان کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی: وزیر خارجہ
اسلام آباد: نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ اسرائیل فلسطین کے غریب عوام کی نسل کشی کررہا ہے اور پاکستان کی فلسطین کے حوالے سے پوزیشن ماضی سے پیوستہ ہے۔
وزارت خارجہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا او آئی سی کا خصوصی اجلاس 18 اکتوبر کو جدہ میں ہوگا جس میں بحثیت وزیر خارجہ پاکستان شرکت کروں گا، او آئی سی وزرائے خارجہ کے جدہ اجلاس میں انسانی المیہ بھی ایجنڈے پرہے، او آئی سی اجلاس میں سیز فائر پر عمل درآمد کے لیے غور ہو گا، مشرق وسطیٰ میں فلسطین کے مسئلے کا حل نکالنا انتہائی ناگزیر ہے۔
ان کا کہنا تھا پاکستان ہمیشہ فلسطین کے مسئلے پر واضح مؤقف رکھتا ہے، اسرائیل 6 دہائیوں سے زائد عرصے سے فلسطینیوں پر مظالم ڈھا رہا ہے، اسرائیل فلسطین کے غریب عوام کی نسل کشی کررہا ہے، غزہ میں لوگوں کے پاس پانی ہے نہ خوراک ہے، ہم غزہ کے گھیراؤ کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطین کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کا احترام کرے، غزہ میں انسانی امداد کیلئے اقوام متحدہ سے رابطے میں ہیں، ہم سعودی عرب سے بھی رابطے میں ہیں۔
جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا اسرائیل سے متعلق پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، پاکستان 1967 سے قبل کی سرحدیں، القدس الشریف دارالحکومت کیساتھ آزاد فلسطین ریاست چاہتا ہے، فلسطین تنازع کی بنیادی وجوہات دیکھنے کی ضرورت ہے، کئی دہائیوں سے اسرائیل نے فلسطینی سرزمین پر آباد کاری جاری رکھی ہوئی ہے، پاکستان کی اسرائیل کے معاملے پر پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں ہے، پاکستان کی فلسطین پر پوزیشن ماضی سے پیوستہ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں نگران وزیر خارجہ کا کہنا تھا سعودی عرب مشرق وسطیٰ، مسلم امہ اور خطے میں انتہائی اہم ملک ہے، پاکستان اورسعودی عرب تمام اہم امور پر انتہائی اہم مشاورت کا حصہ رہتے ہیں، پاکستان کا اقتصادی،اسٹریٹجک اور دفاعی سطح پر بھی سعودی عرب کے ساتھ کلیدی تعاون جاری ہے۔
سی پیک کو سلو ڈاؤن نہیں کیا جائیگا: نگران وزیر خارجہ
جلیل عباس جیلانی نے وزیراعظم کے دورہ بیجنگ کے بارے میں بتایا کہ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ چینی صدر کی دعوت پر دورہ کر رہے ہیں، ملاقات میں چینی قیادت سے باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال ہو گا۔
انہوں نے بتایا کہ نگران وزیراعظم کی دورہ چین کے موقع پر عالمی رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں ہوں گی، زراعت، گرین انرجی اور دیگر امور پر یادداشت کے معاہدوں پر دستخط بھی ہوں گے، مختلف شعبوں میں مزید تعاون کے امکانات کا جائزہ بھی لیا جائے گا، وزیراعظم کے دورے سے چین اور پاکستان کے درمیان باہمی تعاون میں مزید اضافہ ہو گا۔
نگران وزیر خارجہ کا کہان تھا دو روز بیجنگ میں گزارنے کے بعد وزیراعظم سنکیانگ کا دورہ کریں گے جہاں وہ سنکیانگ یونیورسٹی سے بھی خطاب کے علاوہ کاروباری افراد سے ملاقاتیں بھی کریں گے، وزیراعظم جمعہ کی نماز بھی سنکیانگ کی مسجد میں پڑھیں گے۔
ان کا کہنا تھا چین کے ساتھ سی پیک پر بات چیت چل رہی ہے، سی پیک معاملے پر سکیورٹی کے حوالے سے بیرونی وجوہات کی بنا پر مسائل ہیں لیکن اس کے باوجود سی پیک کو سلو ڈاؤن نہیں کیاجائے گا بلکہ پاک چین راہداری منصوبے کو تیزی کے راستے پر ڈالا جائے گا۔
افغانستان سے متعلق سوال پر جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا ہمارے افغانستان کے ساتھ تعلقات بہت اچھے ہیں، ہمیں زلزلے کے بعد افغانستان نے ضروریات کا بتایا تھا، بعد میں افغانستان نے بتایا کہ ان کی ضروریات اندرونی طور پر پوری ہو گئی ہیں۔