ایلون مسک کے زیرتحت ایکس (ٹوئٹر) کے آگے بڑھنے کا امکان کم ہے، مارک زکربرگ

میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ کا ماننا ہے کہ دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک اپنی سوشل میڈیا کمپنی کو درست طریقے سے سنبھالنے میں ناکام رہے ہیں۔

مارک زکربرگ کے خیال میں ایلون مسک کے زیرتحت ایکس (ٹوئٹر) کا اپنی مکمل صلاحیت کے ساتھ آگے بڑھنے کا امکان بہت کم ہے۔

ایک انٹرویو کے دوران مارک زکربرگ نے ایکس کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

انہوں نے ایلون مسک کو تبدیلی لانے والا تسلیم کیا مگر ان کا ماننا ہے کہ ٹیسلا کے مالک منفی چیزوں کو آگے بڑھانے والے بھی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ایلون مسک کی ملکیت میں جانے سے قبل ہی ایکس کی صورتحال خراب ہونے لگی تھی اور اب تو کچھ بھی واضح نہیں کہ اس کا مستقبل کیا ہے’۔

خیال رہے کہ ایلون مسک نے اکتوبر 2022 میں ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالرز میں خریدا تھا۔

اس پلیٹ فارم کو خرید کر انہوں نے اس میں متعدد تبدیلیاں کیں اور پالیسیوں کو بدل دیا۔

کمپنی کے 50 فیصد سے زائد ملازمین کو فارغ کر دیا گیا جبکہ اکاؤنٹ کو ویریفائیڈ کرانا سبسکرپشن فیس سے مشروط کر دیا۔

اسی طرح مارک زکربرگ اور ایلون مسک کے درمیان بھی کئی ماہ سے کشیدگی دیکھنے میں آرہی تھی۔

20 جون کو ایلون مسک نے ٹوئٹر پر ایک صارف کی ٹوئٹ پر جواب دیتے ہوئے بظاہر مذاق میں مارک زکربرگ کو فائٹ کا چیلنج کیا تھا۔

جو جسٹو مارشل آرٹ کے ماہر مارک زکربرگ نے بھی 21 جون اس چیلنج کو قبول کرتے ہوئے انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ ‘مجھے لوکیشن بھیجیں’۔

جس پر ایلون مسک نے اپنے جواب میں لاس ویگاس میں موجود وینیو Vegas Octagon کے بارے میں لکھا، یہ وہ جگہ ہے جہاں ایم ایم اے فائٹس ہوتی ہیں۔

مگر پھر اگست میں مارک زکربرگ نے ایلون مسک کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے اس فائٹ سے پیچھے ہٹ گئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *