پنجاب انتخابات: الیکشن کمیشن، فنڈز فراہمی کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

اسلام آباد: الیکشن کمیشن، وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک نے پنجاب میں انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی کے حوالے سے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کو آگاہ کردیا ہےکہ انتخابات کے لیے فنڈز نہیں مل سکے۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ الیکشن کمیشن نے رپورٹ میں کہا ہےکہ اسٹیٹ بینک کی طرف سے رقم منتقلی نہیں کی گئی۔

وزارت خزانہ کے حکام نے بھی اپنی رپورٹ رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے، وزارت خزانہ کی فنڈز سے متعلق رپورٹ سیکرٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ نے جمع کرائی۔

وزارت خزانہ نے اٹارنی جنرل آفس کے ذریعے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرائی ہے۔

وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کابینہ کے فیصلےکی تفصیلات بھی شامل

وزارت خزانہ کی رپورٹ میں وفاقی کابینہ کے فیصلے اور  پارلیمان کو معاملہ بھجوانےکی تفصیلات بھی شامل ہیں، عدالتی حکم پراسٹیٹ بینک کو فراہم کردہ معاونت کی تفصیلات  بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔

وزارت خزانہ نے رپورٹ میں فنڈز  منتقلی پر قانونی نکات بھی شامل کیے ہیں۔

اسٹیٹ بینک نے بھی انتخابات کے لیے رقم منتقلی کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے۔

 اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں رقم کی منتقلی نہ ہونے کی وجوہات شامل

ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں رقم کی منتقلی نہ ہونے کی وجوہات شامل ہیں۔

مذکورہ رپورٹس 3 رکنی بینچ کے ممبر ججز کو چیمبرز میں بھجوائی جائیں گی۔

واضح رہےکہ سپریم کورٹ نے پنجاب میں انتخابات کے لیے آج فنڈز کے حوالے سے عملدرآمد رپورٹ جمع کروانےکا حکم دیا تھا۔

سپریم کورٹ نے پنجاب میں الیکشن سے متعلق کیس میں اسٹیٹ بینک کو پیر تک 21 ارب روپے براہ راست الیکشن کمیشن کو جاری کرنے کا حکم دیا تھا تاہم گزشتہ روز  قومی اسمبلی نے ایک بار پھر الیکشن کمیشن کو فنڈز کا اجرا مسترد کردیا  تھا۔

گزشتہ روز قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک سیما کامل نے کمیٹی کو بتایا تھا کہ سپریم کورٹ نے 21 ارب روپے ایلوکیٹ کرنے کا حکم دیا ہے، ہم نے سپریم کورٹ کےحکم پر رقم مختص کی لیکن اجراکااختیار اسٹیٹ بینک کے پاس نہیں، فنڈز مختص کرنے سے پیسے اکاؤنٹ میں ہی موجود رہیں گے۔