عمران خان نے جیل بھرو تحریک پنجاب اور کے پی الیکشن سے مشروط کر دی

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے جیل بھرو تحریک پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن سے مشروط کر دی۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ویڈیو بیان میں کہا کہ جب سے امپورٹڈ حکومت آئی ہے آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، حالات یہ ہیں کہ پولیس اور ریاست عدالتوں کے احکامات بھی نہیں سنتیں، وفاقی حکومت اسلام آباد کے بلدیاتی الیکشن سے بھی بھاگ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین ہمارے بنیادی حقوق کا تحفظ کرتا ہے، حالات یہ ہیں کہ لوگوں کو اٹھایا جاتا ہے تشدد کیا جاتا ہے، لوگوں پر تشدد کیا جاتا ہے صرف اس لیے کہ ٹوئٹ کی، عدالت شیخ رشید کو ضمانت دیتی ہے اس کے باوجود انہیں اٹھا کر لے جاتے ہیں، عدالت نے حکم دیا کہ فواد چوہدری کو پیش کرو، وہ اسلام آباد لے گئے۔

عمران خان کا کہنا تھا 25 مئی کو ہمارے پرامن احتجاج پر ظلم کیا گیا، قوم کا آئین اور قانون پر اعتماد اٹھتا جا رہا ہے، ہم نے اس لیے 2 اسمبلیاں ختم کیں کہ ملک عدم استحکام کا شکار ہے، 25 دن ہو گئے اب تک الیکشن کے لیے کوئی تاریخ نہیں دی گئی، الیکشن کی تاریخ نہ دینا سیدھی سیدھی آئین کی خلاف ورزی ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا پنجاب اور خیبرپختونخوا کے الیکشن 90 دن سے آگے گئے تو جیل بھرو تحریک شروع کریں گے، دونوں صوبوں کے انتخابات 90 دن سے آگے لے جانا آئین کی خلاف ورزی ہو گا، الیکشن آئینی مدت سے آگے لے جانے والوں کیخلاف آرٹیکل 6 لگے گا۔

ان کا کہنا تھا جیل بھرو تحریک کا فیصلہ آئین کی حکمرانی اور قانون کی بالادستی کے لیے کیا ہے، کسی نظریہ ضرورت کی طرف جانا تباہ کن ہو گا، جسٹس منیر کے نظریہ ضرورت کے فیصلے سے ہی پاکستان میں خرابیوں کا آغاز ہوا تھا۔

کرپشن کرنے والوں پر تو جیل میں کوئی تشدد نہیں ہوا، انہیں سہولیات دی جاتی تھیں، ان کے ہینڈلرز کو بتایا تھا کہ سازش سے حکومت ختم کی تو پھر ان سے حالات نہیں سنبھلیں گے، کارکنوں اور عوام کو بھی کہتا ہوں یہ سیاست نہیں حقیقی آزادی کی جنگ ہے، رضا کار اپنی رجسٹریشن کرائیں، تاریخ دوں گا کہ جیل بھرو تحریک کب شروع کر رہے ہیں۔