عمران خان کا نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی تقرری کیخلاف احتجاج کا اعلان
سابق وزیراعظم عمران خان نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی تقرری کے خلاف احتجاج کا اعلان کردیا۔
زمان پارک سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھاکہ جمہوریت کی بنیاد اخلاقیات پر رکھی جاتی ہے، جمہوریت کے پاس اخلاقی معیار ہوتے ہیں، برطانیہ میں وزیراعظم کوجھوٹ بولنےپر مستعفی ہونا پڑا، برطانوی وزیراعظم بریگزٹ پر ایک ووٹ سے ہار جاتا ہے، مستعفی ہوجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے جمہوریت کے معیار اتنے گرگئے کہ کسی کو اعتماد ہی نہیں کہ حکومت شفاف انتخابات کراسکتی ہے، نگران حکومت کی بنیادی وجہ اس کا غیرجانبدار ہونا ہے ، ہم نے ناصر کھوسہ کا نام چنا، سوچا کہ یہ نام ان کو بھی پسند ہوگا، احمد سکھیرا اس وقت کابینہ سیکرٹری ہیں ہم نے سوچا اس پر بھی کوئی اعتراض نہیں ہوگا جبکہ نوید اکرم چیمہ بھی شہبازشریف کے سیکرٹری رہ چکے ہیں لیکن انھوں نے ہمارے تمام نام مسترد کیے۔
ان کا کہنا تھاکہ خیبرپختونخوا میں جمعیت علمائے اسلام نے نگران وزیراعلیٰ کیلئے اعظم خان کا نام دیا، انہوں نے صحیح نام دیا تو ہم نے تسلیم کیا۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ میں نے اتنی بد دیانت الیکشن کمیشن اپنی زندگی میں نہیں دیکھی، اس الیکشن کمیشن کا ہر فیصلہ ہمارے خلاف آتا ہے ، الیکشن کمیشن کے فیصلوں پر 8 مرتبہ عدالت گئے اور وہاں فیصلہ ختم ہوا، اس حکومت نے توشہ خانہ میں میری تمام تفصیل دی، اب عدالت نے ان سے توشہ خانہ کا ریکارڈ مانگا تو کہتے ہیں سیکرٹ ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ نوازشریف اور آصف زرداری نے توشہ خانہ سے گاڑیاں چوری کیں۔