دو ہفتے میں عمران خان کو رہا نہ کیا تو خود رہا کریں گے: وزیراعلیٰ کے پی نے جلسے میں ڈیڈلائن دے دی
اسلام آباد کے علاقے سنگجانی کی مویشی منڈی میں پاکستان تحریک انصاف کا جلسے سے خطاب میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے عمران خان کی رہائی کیلئے حکومت کو ڈیڈ لائن دے دی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور قافلے کے ہمراہ جلسہ گاہ پہنچے۔ پی ٹی آئی اور اپوزيشن اتحاد کے رہنماؤں نے جلسے کے شرکا سے خطابات کیے۔ جلسے میں پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر، اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی، دیگر پارٹی رہنما اور بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان بھی موجود تھے۔
جلسے سے خطاب میں پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا تھاکہ عمران خان کے خلاف مزید کوئی کیس بنانا، اپنی مرضی کی عدالت میں لے جانا قبول نہيں۔
انہوں نے کہا کہ اقتدار میں بیٹھے لوگ راستے بند نہ کریں بلکہ راستے نکالیں، اس سے پہلے کہ ملک بند گلی میں چلا جائے، کوئی راستہ نکالیں۔
جلسے سے خطاب میں شیر افضل مروت نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی، قانون کی بالادستی کیلئے پنجاب میں بھی جلسےہوں گے، پنجاب پیدل جانا ہوا تو جائیں گے، ان کے آنسو گیس کا مقابلہ کریں گے۔
پہلی گولی میں کھاؤں گا اور آگے میں ہوں گا: علی امین گنڈا پور
وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پختونخوا کے عوام نے طاقت کے زور پر اپنا مینڈیٹ چوری نہیں ہونے دیا، جابر حکمران کے خلاف آواز اٹھانا جہاد ہے، ہم یہ جہاد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ این آر او دینے والے ہار چکے ہیں، بانی پی ٹی آئی جیل میں بیٹھ کر جیت چکا ہے، قوم نے خوف کا بت توڑ دیا ہے، این او سی ہونہ ہواگلا جلسہ لاہور میں ہوگا۔
ان کا کہنا تھاکہ عمران خان کے وکلا نے بتایاکہ عمران خان کے کیسز ختم ہوچکے ہیں، ایک سے 2 ہفتے میں قانونی طور پر عمران خان رہا نہ ہوا تو ہم پھر انہیں خود رہا کریں گے، میں آپ کی قیادت کروں گا اور پہلی گولی میں کھاؤں گا اور آگے میں ہوں گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر پیچھے ہٹے تو نہ دوبارہ ایسا موقع ملے گا، نہ دوبارہ ایسا لیڈر ملے گا، ایسی قوم ملے گی اور نہ ایسا جذبہ ملے گا۔
’آپ جب اسٹیج پر چڑھتے ہیں تو کپڑے پھٹ جاتے ہیں جیبیں کٹ جاتی ہیں، ایسا مجمع انقلاب نہیں لاسکتا‘
پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ انقلاب کیلئے بنیادی شرط تنظیم ہوتی ہے، پی ٹی آئی کے کارکنوں کی بانی پی ٹی آئی سے محبت اپنی جگہ لیکن تنظیم کی کمی نظر آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ جب اسٹیج پر چڑھتے ہیں تو کپڑے پھٹ جاتے ہیں جیبیں کٹ جاتی ہیں، ایسا مجمع انقلاب نہیں لاسکتا۔
محمود خان اچکزئی کاکہناتھا کہ پاکستان میں انقلاب ووٹ کے ذریعے آچکا ہے، موجودہ حکومت بے ایمانی سے اقتدار میں آئی ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی سے کہا کہ حکومت کو دس پندرہ دن دیں اورکہیں کہ بانی پی ٹی آئی اور تمام لیڈروں کورہاکریں، ورنہ ہر ضلع میں تحریک چلائی جائے۔
اسلام آباد ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو شام 7 بجے تک جلسہ کرنے کا این او سی جاری کیا تھا لیکن اس کے باوجود جلسہ دیر تک جاری رہا۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے جلسے کے قریب 26 نمبر چونگی پر شرکت کیلئے آنے والے شرکا اور پولیس کے درمیان تصادم ہوگیا۔ جلسے کے شرکا نے پتھراؤ کیا جس کے جواب میں پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔
جھڑپ کےدوران ایس ایس پی سیف سٹی سمیت متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔