کیا ایک نیا اے آئی ماڈل سام آلٹمین کی ڈرامائی برطرفی کی وجہ بنا؟

گزشتہ دنوں چیٹ جی پی ٹی تیار کرنے والی کمپنی اوپن اے آئی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اچانک چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) سام آلٹمین کو عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔

اس اچانک برطرفی کی ممکنہ وجہ اب ایک نئی رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق سام آلٹمین کی برطرفی سے قبل متعدد محققین نے اوپن اے آئی کے بورڈ کو خبردار کیا تھا کہ کمپنی کی جانب سے ایک ایسے نئے اور طاقتور آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ماڈل پر کام کیا جا رہا ہے جو انسانیت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

سام آلٹمین اس نئے اے آئی ماڈل کے بارے میں بورڈ آف ڈائریکٹرز کو آگاہ نہیں کر سکے تھے اور اسی لیے انہیں ممکنہ طور پر برطرف کیا گیا۔

بورڈ کے نام ایک خط میں محققین نے اس اے آئی ماڈل کو کیو (Q) اسٹار کا نام دیتے ہوئے کہا کہ اس پیشرفت سے اے آئی ٹیکنالوجی متعدد کاموں میں انسانوں کو پیچھے چھوڑ دے گی۔

واضح رہے کہ 17 نومبر کو سام آلٹمین کو اچانک اوپن اے آئی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔

اس وقت کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ سام آلٹمین کی جانب سے کیے جانے والے فیصلوں پر بورڈ کو اعتماد میں نہ لینے پر انہیں عہدے سے ہٹایا جا رہا ہے۔

مگر یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ کن فیصلوں پر اعتماد نہ لینے پر یہ فیصلہ کیا گیا۔

سام آلٹمین کی برطرفی کے بعد اوپن اے آئی کے صدر اور شریک بانی گریگ بروک مین سمیت متعدد عہدیداران مستعفی ہوگئے تھے۔

بعد ازاں 20 نومبر کو مائیکرو سافٹ نے کہا تھا کہ سام آلٹمین مائیکرو سافٹ میں اے آئی ٹیکنالوجی پر کام کرنے والی نئی ٹیم کی سربراہی کریں گے۔

مگر 22 نومبر کو سام آلٹمین کو ایک بار پھر اوپن اے آئی کا سی ای او عہدہ واپس مل گیا جبکہ پرانے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو ختم کرکے نیا بورڈ تشکیل دیا گیا۔

ماڈل کیو اسٹار کیا ہے؟

ابھی اگر آپ چیٹ جی پی ٹی سے کسی ریاضی کے مسئلے کو حل کرنے کی درخواست کریں تو اسے جواب کے لیے بہت زیادہ ڈیٹا بیس کو استعمال کرکے فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ اس سوال کا جواب انسان کیسے دیتے۔

یہ جواب درست ہونے کے ساتھ ساتھ غلط بھی ہو سکتا ہے۔

مگر ماڈل کیو اسٹار ریاضی کے ایسے مسائل بھی حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جس کا ڈیٹا اسے فیڈ نہیں کیا گیا ہوتا۔

محققین کے مطابق کیو اسٹار کی ریاضی کی صلاحیت ابھی اسکول کے طالبعلموں جتنی ہے مگر اس میں بہت تیزی سے بہتری کا امکان ہے۔

بظاہر تو یہ کوئی خاص بات محسوس نہیں ہوتی مگر محققین نے کہا کہ اس پیشرفت سے عندیہ ملتا ہے کہ اے آئی سسٹم مختلف کاموں میں انسانوں کو بھی پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایک اے آئی سسٹم کسی کام کو انسانوں جتنا اچھا کرنے لگے تو اس سے یہ خطرہ بڑھے گا کہ مستقبل قریب میں تمام انسانی ملازمتوں کی جگہ اے آئی ٹیکنالوجی کا استعمال ہونے لگے گا۔

اس رپورٹ پر ابھی کمپنی کی جانب سے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا، مگر بظاہر سام آلٹمین کی برطرفی کی ممکنہ وجہ یہی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *