بجلی، ترسیل اور تقسیم کے نقصانات 520 ارب روپے کی بلند ترین سطح پر

اسلام آباد: پاور سیکٹر کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن (ٹی اینڈ ڈی) نقصانات بڑھ کر 520؍ ارب 30؍ کروڑ روپے تک پہنچ گئے جس میں سب سے زیادہ خسارے کا سامنا پشاور الیکٹرک پاور سپلائی کمپنی (پیسکو) کا خسارہ 153؍ ارب 50؍ کروڑ روپے ہے۔

یہ حجم محض ایک مالی سال کا ہے۔ گزشتہ دو مالی برسوں میں یہ خسارہ دفاعی بجٹ سے بھی تجاوز کر گیا ہے۔ بنیادی اصلاحات کئے بغیر اس سے چھٹکارا ملنے کی بھی کوئی صورت دکھائی نہیں دے رہی۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے بورڈز میں ارکان کا میرٹ پر تقرر کیوں نہیں کیا جاتا؟ اس کا سیدھا سا جواب یہ ہے کہ ان تقرریوں کو سیاسی فائدے اٹھانے کے لیے بروئے کار لایا جاتا ہے۔

دستیاب سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مجموعی طور پر 130158؍ گیگاواٹ گھنٹے بجلی خریدی گئی اس میں فروخت بجلی کا حجم 107860؍ یونٹ بجلی فروخت ہوئی اس طرح 2021-22 میں 22298؍ یونٹ گیگا واٹ بجلی ضائع ہوئی۔

ٹی اینڈ ڈی کے نقصانات کا تناسب 13.41 فیصد رہا۔ پیسکو کے نقصانات کا تناسب سب سے زیادہ 37.47 فیصد رہا۔ ٹرائبل الیکٹرک پاور کمپنی (ٹیسکو) کا خسارہ 9.33 فیصد کے تناسب سے 3؍ ارب 70؍ کروڑ روپے رہا۔

اسی طرح اسلام آباد الیکٹرک پاور کمپنی (آئیسکو) کا خسارہ 8.18فیصد کے تناسب سے 21؍ ارب 90؍ کروڑ روپے رہا۔ گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو) کا خسارہ 24؍ ارب 70؍ کروڑ، لیسکو کا 72؍ ارب70؍ کروڑ، فیسکو کا 33؍ ارب 40؍ کروڑ، میپکو کا 75؍ ارب 10؍ کروڑ، حیسکوکا 45؍ ارب، سیپکو کا 43؍ ارب 70؍ کروڑ، کیسکو کا 46؍ ارب 30؍ کروڑ روپے رہا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *