اب یوٹیوب شارٹس سے تمام پاکستانی پیسے کما سکتے ہیں

اگر آپ یوٹیوب پر ٹک ٹاک جیسی مختصر ویڈیوز پوسٹ کرنا پسند کرتے ہیں تو اب آپ چند شرائط پوری کرکے گوگل کی اس ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم سے آمدنی حاصل کرسکتے ہیں۔

یوٹیوب شارٹس کے لیے ریونیو شیئرنگ پروگرام کا اعلان ستمبر 2022 میں ہوا تھا اور یکم فروری سے اس پر عملدرآمد شروع ہورہا ہے۔

اس مقصد کے لیے 10 جنوری سے کمپنی کی جانب سے پارٹنر پروگرام کی نئی شرائط کو متعارف کرا دیا گیا ہے جن کو 10 جولائی تک تسلیم کرنا ہوگا۔

یکم فروری سے تخلیق کاروں کے لیے اپنی مختصر ویڈیوز سے کمانا ممکن ہوجائے گا۔

یوٹیوب پارٹنر پروگرام میں جو اہم ترین تبدیلی کی گئی ہے وہ شارٹس فیڈ میں ویڈیوز کے دوران دکھائے جانے والے اشتہارات سے صارفین کو کمانے کا موقع فراہم کرنے پر مبنی ہے۔

شارٹس پوسٹ کرنے والے تمام ایسے صارفین اس پارٹنر پروگرام کا حصہ بن سکتے ہیں جن کے سبسکرائبرز کی تعداد گزشتہ 90 دن کے دوران ایک ہزار جبکہ شارٹس ویوز ایک کروڑ ہوں۔

نئی شرائط کے مطابق تخلیق کاروں کو مخصوص مونیٹائزیشن ماڈلز کو تسلیم کرنا ہوگا۔

ایک ماڈل کو واچ پیج مونیٹائزیشن موڈیول کا نام دیا گیا ہے جس کے ذریعے تخلیق کار طویل ویڈیوز میں دکھائے جانے والے اشتہارات سے پیسے کما سکیں گے۔

دوسرا ماڈل شارٹس مونیٹائزیشن موڈیول ہے جس سے صارفین شارٹس ویڈیوز کے درمیان چلائے جانے والے اشتہارات سے پیسے کما سکیں گے۔

تیسرا ماڈل کامرس پراڈکٹ Addendum ہے۔

یوٹیوب کے مطابق تخلیق کاروں کو تمام ماڈلز کو تسلیم کرنا ہوگا جس کے بعد ہی وہ پلیٹ فارم سے آمدنی حاصل کرسکیں گے۔

جو صارفین صرف شارٹس ویڈیوز پوسٹ کرتے ہیں، انہیں شارٹس مونیٹائزیشن موڈیول کو تسلیم کرنا ہوگا تاکہ وہ شارٹس کی اشتہاری آمدنی میں حصے دار بن سکیں۔

شارٹس کی آمدنی کو شیئر کرنے کا طریقہ کار کافی پیچیدہ ہے۔

شارٹس مونیٹائزیشن ماڈل کے تحت اشتہارات سے حاصل ہونے والی مجموعی رقم میں سے 45 فیصد صارفین خود رکھ سکیں گے جبکہ باقی رقم کمپنی کے حصے میں جائے گی۔

اس پروگرام کے تحت فلموں یا ٹی وی شوز کے بغیر ایڈٹ کیے گئے کلپس پر کوئی آمدنی حاصل نہیں ہوسکے گی،  یوٹیوب یا کسی اور پلیٹ فارم پر پہلے سے پوسٹ مواد کو اپ لوڈ کرنے پر بھی پیسے کمانا ممکن نہیں ہوگا۔