چین کی مدد سے افغانستان میں خام تیل کی پیداوار شروع ہوگئی
طالبان حکومت نے چین کی مدد سے شمالی افغانستان کی قشقری آئل فیلڈ سے خام تیل نکالنےکا کام شروع کردیا۔
ترک خبر رساں ادارے کے مطابق افغان وزیر برائے معدنیات و پیٹرولیم شہاب الدین دلاور نے چینی کمپنی کے عہدیداروں کے ہمراہ قشقری آئل فیلڈ کا افتتاح کیا، چینی کمپنی کے تعاون سے صوبہ سرپل کی قشقری آئل فیلڈ سے تیل نکالنے کا آغاز ہوگیا۔
افغان وزارت برائے معدنیات و پیٹرولیم نے ایک بیان میں بتایا ہےکہ قشقری آئل فیلڈ کے 10 میں سے 9 کنوؤں سے سے روزانہ تقریباً 200 ٹن خام تیل نکالا جارہا ہے، حکام کو امید ہےکہ تیل کی یہ پیداوار آئندہ دنوں میں 1000 ٹن یومیہ تک جاسکتی ہے۔
اس موقع پر افغان وزیر برائے معدنیات و پیٹرولیم شہاب الدین دلاور کا کہنا تھا کہ ہماری ترجیح ہےکہ اس منصوبے سے مقامی لوگوں کو روزگار ملے اور علاقے میں ترقیاتی کام کیے جائیں، ملک میں موجود معدنیات ہمارے اہم معاشی وسائل ہیں، افغان عوام کو ان وسائل سے مکمل طور پر مستفید ہونا چاہیے۔
خیال رہےکہ طالبان حکومت نے چینی کمپنی کے ساتھ گزشتہ سال سرپل سے تیل نکالنےکا 25 سالہ معاہدہ کیا تھا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق معاہدے کے تحت طالبان حکومت ابتدائی طور پر تقریباً 20 فیصد شراکت دار ہوگی اور مستقبل میں یہ حصہ بڑھ کر 75 فیصد ہوجائےگا۔
چینی کمپنی ابتدائی طور پر 150 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی جو کہ آئندہ 3 سالوں میں 540 ملین ڈالر تک پہنچ جائےگی۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان میں ایک کھرب ڈالر سے زائد کے چھپے ہوئے معدنی ذخائر ہیں جو کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے کشش کا باعث ہیں۔