آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نان فائلرز پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز
اسلام آباد: آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نان فائلرز کے لیے ٹیکسوں میں اضافے کی تجویز ہے۔
ذرائع کے مطابق آٹو سیکٹر کے لیے پاکستان بزنس کونسل نے تجاویز دی ہیں کہ بجٹ میں نان فائلرز کے لیے گاڑیوں پرٹیکس میں اضافہ کیا جائے اور نان فائلرز کے لیے گاڑیوں پر ایڈوانس انکم ٹیکس میں دُگنا اضافہ کیا جائے جب کہ انجن کپیسٹی کے بجائے خریداری رسید پر ودہولڈنگ ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ بجٹ میں بینکوں سے رقوم نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس لگانےکی سفارش کی گئی ہے، نان فائلرز پر بینکوں سے یومیہ 50 ہزار روپے کیش نکلوانے پر ٹیکس ختم کردیا گیا تھا لیکن اب بجٹ میں نان فائلرز پر بینک سے کیش نکلوانے پر عائد ٹیکس دوبارہ لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق بجٹ میں ملکی برآمدات کا ہدف 30 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے اور درآمدات کا تخمینہ 58 ارب 70 کروڑ ڈالر لگایا گیا ہے جب کہ اگلے مالی سال تجارتی خسارہ 28 ارب 70 کروڑ ڈالر ہوگا۔
اس کے علاوہ بجٹ میں انکم ٹیکس ایکٹ کی شق 231 ، 231 اے اور 236 پی کو بحال کرنے کی سفارش کی گئی ہے جب کہ حکومت نان ٹیکس آمدن 2.9 ٹریلین تک لے جانا چاہتی ہے۔
ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی 50 روپے سے بڑھاکر 60 روپےفی لیٹر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، حکومت کو 10 روپے فی لیٹر لیوی بڑھانے سے 870 ارب روپے حاصل ہوں گے اور حکومت اس حاصل شدہ رقم سے پینشن میں 30 فیصد تک اضافہ کرنا چاہتی ہے، آئندہ مالی سال میں پینشن میں اضافے کے لیے 780 ارب روپے کی ضرورت ہوگی۔