چائے پینے سے جسم پر مرتب ہونے والے اہم اثر کا انکشاف
اگر آپ چائے پینا پسند کرتے ہیں تو اچھی خبر یہ ہے کہ اس گرم مشروب کے استعمال سے ذیابیطس ٹائپ 2 کے مریض کسی بھی وجہ سے قبل از وقت موت کا خطرہ 25 فیصد تک کم کر سکتے ہیں۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ہارورڈ ٹی ایچ چن اسکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ چائے، کافی یا سادہ پانی کا زیادہ استعمال ذیابیطس کے مریضوں کو قبل از وقت موت سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
اس کے برعکس میٹھے مشروبات کے استعمال سے ذیابیطس کے مریضوں میں امراض قلب کا خطرہ 25 فیصد جبکہ ہارٹ اٹیک یا امراض قلب سے موت کا خطرہ 29 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ امراض قلب کے نتیجے میں ذیابیطس ٹائپ 2 کے مریضوں کی سب سے زیادہ اموات ہوتی ہیں۔
تحقیق کے مطابق مخصوص مشروبات جیسے سیاہ کافی، بغیر چینی کی چائے اور سادہ پانی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید ثابت ہوتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ میٹھے مشروبات جیسے سافٹ ڈرنکس اور فروٹ جوسز میں چینی جبکہ دودھ میں چکنائی بہت زیادہ ہوتی ہے جن کو ذیابیطس اور امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے عناصر مانا جاتا ہے۔
اس تحقیق میں ذیابیطس ٹائپ 2 کے 15 ہزار سے زیادہ افراد کے غذائی ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا اور 18 سال تک دیکھا گیا کہ 8 مختلف مشروبات کے استعمال سے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوئے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ روزانہ کم از کم 4 کپ کافی، 2 کپ چائے یا 5 گلاس پانی پینے والے افراد میں ذیابیطس سے جڑی پیچیدگیوں سے موت کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ 2 کپ چائے پینے سے یہ خطرہ 21 فیصد، کافی پینے سے 26 فیصد جبکہ پانی پینے سے 23 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا کہ اگر میٹھے مشروبات پینے کے عادی ذیابیطس کے مریض چائے یا کافی جیسے مشروبات کو ترجیح دیں تو وہ قبل از وقت موت کا خطرہ نمایاں حد تک کم کر سکتے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل بی ایم جے میں شائع ہوئے۔