انسانی تاریخ کے سب سے طاقتور راکٹ کی پہلی پرواز
انسانی تاریخ کا سب سے طاقتور خلائی راکٹ زمین کے مدار کی جانب 17 اپریل کو اولین پرواز کرے گا۔
ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کے تیار کردہ اسٹار شپ راکٹ کی اولین پرواز کے لیے شام 6 بجے سے ساڑھے 7 بجے کے دوران کوشش کی جائے گی۔
ریاست ٹیکساس میں اسپیس ایکس کے مرکز سے اسٹار شپ کو پہلی بار زمین کے مدار پر روانہ کیا جائے گا۔
اس حوالے سے ایلون مسک نے 16 اپریل کو ٹوئٹر اسپیسز میں بتایا تھا کہ ‘میری توقعات بہت زیادہ نہیں، اگر ہم کچھ غلط ہونے سے قبل راکٹ کو کچھ دور لے جانے میں کامیاب ہو گئے تو میں اسے کامیابی تصور کروں گا، بس لانچ پیڈ پر وہ پھٹ نہ جائے’۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ امکان بھی ہے کہ لانچ کو ملتوی کر دیا جائے کیونکہ ہم بہت زیادہ احتیاط کر رہے ہیں۔
یہ اسپیس ایکس کی جانب سے مکمل طور پر تیار راکٹ کو زمین کے مدار کی جانب بھیجنے کی پہلی کوشش ہو گی، جس کے پروٹو ٹائپ ماڈلز کی آزمائش برسوں سے کی جا رہی تھی۔
یہ وہ راکٹ ہے جسے ایلون مسک انسانوں کو مریخ پر لے جانے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں اور وہ تو یہ بھی کہتے رہے ہیں کہ اسپیس ایکس کو قائم کرنے کا واحد مقصد اسٹار شپ جیسی سواری تیار کرنا ہے جو انسانوں کو مریخ پر بسانے میں مدد فراہم کر سکے۔
امریکی خلائی ادارے ناسا نے بھی اسپیس ایکس سے اربوں ڈالرز کے معاہدے کیے ہیں تاکہ اسٹار شپ کے ذریعے انسانوں کو ایک بار پھر چاند کی سطح پر پہنچایا جاسکے۔
پہلی پرواز کے دوران یہ راکٹ زمین کی سطح سے 150 میل بلندی تک جائے گا۔
یہ راکٹ 120 میٹر لمبا ہے جس کا وزن 50 لاکھ کلوگرام ہے اور آزمائشی پرواز میں کوئی انسان موجود نہیں ہوگا۔
اسٹار شپ کو بار بار استعمال کرنا ممکن ہوگا اور یہ بنیادی طور پر 2 حصوں پر مشتمل ہے۔
ایک سپر ہیوی بوسٹر ہے، جو ایسا بڑا راکٹ ہے جس میں 33 انجن موجود ہے جبکہ دوسرا اسٹار شپ اسپیس کرافٹ ہے جو بوسٹر کے اوپر موجود ہے جو اس سے الگ ہو جاتا ہے۔
آزمائشی لانچ کے دوران سپر ہیوی بوسٹر خود کو الگ کرکے سمندر میں اتر جائے گا جبکہ اسپیس کرافٹ زمین کی مدار تک جائے گا اور پھر سمندر پر اترے گا۔
یہ پرواز لانچ کے ڈیڑھ گھنٹے کے اندر مکمل ہونے کی توقع ہے۔
اسپیس ایکس کے عہدیدار ماضی میں کہہ چکے ہیں کہ کمپنی کی جانب سے اسٹار شپ کی 100 سے زائد آزمائشی پروازوں کے بعد انسانوں کو اس پر سوار کرایا جائے گا۔
ناسا کی جانب سے 2025 میں آرٹیمس 3 مشن کے تحت انسانوں کو چاند کی سطح پر اتارا جائے گا اور یہ کام اسٹار شپ کی مدد سے ہوگا۔